پنجاب کےبجٹ کا حجم 2400 ارب سےزائد ہونے کا امکان ہے جس میں سے ترقياتی بجٹ 600 ارب سےزائد اور غير ترقياتی بجٹ 1350 تک ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق گندم کی خريداری کےلیے 400 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ بجٹ میں پنجاب حکومت نے نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ٹیکسوں میں رد و بدل کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ پینشن پر 10 فیصد ٹیکس کافیصلہ وفاقی حکومت پر چھوڑ دیا گيا ہے۔