صبح ہوا جب نور کا تڑکا

June 12, 2022

حفیظ جالندھری

سو کر اٹھا اچھا لڑکا

غسل کیا، پھر ناشتا کھایا

بستہ اپنی بغل دبایا

پھر مکتب کا رستہ پکڑا

راہ میں اس کو ملا اک مرغا

مرغا بولا "آؤ کھیلیں"

شور مچائیں اور ڈنٹر پیلیں

لڑکا بولا "او بھائی مرغے!"

کھیلنے کا یہ وقت نہیں ہے

میں اب پڑھنے جاتا ہوں

مرغا بولا"ککڑوں کڑوں"

خیر سے پھر آگے کو بڑھا وہ

جلدی جلدی چلنے لگا وہ

پیڑ پہ چڑیاں بول رہی تھیں

اڑنے کو پر تول رہی تھیں

لڑکا ان کے پاس سے گزرا

گزرا تو، بولی اک چڑیا

آہا بھیا! آؤ کھیلیں

آج ذرا سکول نہ جاؤ

لڑکا بولا "پیاری چڑیا"

کھیل سے ہے پڑھنا اچھا

میں اب پڑھنے جاتا ہوں

چڑیا بولی "چوں چڑ چوں"