چین میں طلب میں کمی اور گرتی ہوئی برآمدات کی وجہ سے مہنگائی کی سطح ہموار

June 10, 2023

بیجنگ (اے ایف پی) گزشتہ روز ظاہر کیے گئے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق مئی میں چین میں مہنگائی ایک بار پھر ہموار سطح پر آگئی، طلب میں کمی اور گرتی ہوئی برآمدات کی وجہ سے ملکی معیشت میں ہلچل مچ گئی، جس کے نتیجے میں شرح سود میں کمی اور بڑے حکومتی محرک کا مطالبہ کیا گیا۔قومی ادارہ شماریات (NBS) نے کہا کہ صارف قیمت اشاریہ (CPI) گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.2 فیصد بڑھ گیا، جو اپریل میں 0.1 فیصد تھا۔یہ اعداد و شمار بلومبرگ کے تجزیہ کاروں کی توقعات کے مطابق تھے۔چین نے دوسری بڑی معیشتوں کے مقابلے میں شرح سود کو کم رکھا ہے، لیکن صفر کے قریب افراط زر پالیسی سازوں کو درپیش چیلنجوں کو نمایاں کرتا ہے کیونکہ وہ معیشت کو متحرک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سرکردہ ماہر اقتصادیات اور حکومتی مشیر لیو یوانچون نے جمعرات کو ریگولیٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے نجی کاروباروں کے مالیاتی بوجھ کو کم کرنے کے لیے قرض لینے کے اخراجات میں مزید کمی کریں۔بلومبرگ نیوز کے مطابق، لیویوانچون نے کہا کہ نجی کمپنیوں کے قرضے لینے کے اخراجات بڑے سرکاری اداروں سے زیادہ ہیں۔انہوں نے شنگھائی میں لوجیازوئی فورم کے موقع پر کہا کہ بڑے سرکاری اداروں کیلئے قرض کی شرح 1.8 فیصد سے کم تھی لیکن بہت سی نجی فرموں کو تقریباً نو فیصد ادا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہتر ہو گا کہ شرح میں کٹوتی سپورٹ پالیسیوں کے پیکج کے حصے کے طور پر کی جائے۔ان کی ویب سائٹس پر اعلانات کے مطابق مرکزی بینک کے کہنے کے بعد چین کے چھ سب سے بڑے سرکاری کمرشل بینکوں نے جمعرات کو بچت کرنے والوں کے لیے شرح سود میں کمی کی تاکہ اخراجات میں اضافہ ہو سکے۔ملک کا پروڈیوسر پرائس انڈیکس (PPI) ، جو تھوک فروشوں کی طرف سے ادا کی جانے والی قیمتوں کی پیمائش کرتا ہے ، مئی میں توقع سے زیادہ 4.6 فیصد گرا، جس میں اپریل میں 3.6 فیصد کمی تھی، 2016 کے بعد یہ سب سے بڑی کمی ہے۔سست ملکی طلب اور کموڈٹی کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پی پی آئی لگاتار آٹھ ماہ گرا ہے۔حال ہی میں جاری کردہ دیگر معاشی اعداد و شمار بھی گزشتہ سال کے آخر میں وبائی امراض کے سخت قوانین کو اٹھائے جانے کے باوجود دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں کمزوری کا اشارہ دیتے ہیں۔ سرکاری میڈیا نے ہفتے کے شروع میں رپورٹ کیا کہ فروری کے بعد پہلی بار مئی میں برآمدات میں کمی آئی، جس نے کووڈ کے بعد کی صحت مندی لوٹنے کی وجہ سے دو ماہ کی نمو کے سلسلے کو توڑ دیا۔چینی معیشت قرضوں سے لدی جائیداد کے شعبے اور عالمی معاشی سست روی کی وجہ سے دب گئی ہے۔