اسلام آباد (خبرایجنسی، جنگ نیوز)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بار پھر منی بجٹ پر حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نے کہا تھا عمران نیازی آئی ایم ایف کے آگے ڈٹ جائیگا۔
ایک ارب ڈالر کی خاطر عمران نیازی گھٹنے ٹیک چکے ہیں،جب شفاف الیکشن ہوں گے تو پاکستان کے کروڑوں عوام آپ کو آٹے دال کا بھاؤ بتائیں گے اور عبرتناک سبق سکھائیں گے،عمران کو مہنگائی نظر نہیں آ رہی۔
الیکشن میں یہ عوام کو نظر نہیں آئے گی۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں منی بجٹ پر بحث کی گئی اور قائد حزب اختلاف نے منی بجٹ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو سمیت سابقہ حکومتوں کی کاوشوں سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا تاہم اس منی بجٹ سے ہمارے پاؤں بیڑیوں میں جکڑے جائیں گے
یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ہاتھ میں آپ کے کشکول ہو اور دوسرے میں ایٹمی طاقت ہو، کیا کبھی آگ اور پانی اکٹھے چل سکتے ہیں، یہ ممکن نہیں ہے،ہمیں بہت سوچ سمجھ کر یہ فیصلے کرنے ہوں گے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ غربت ور بیرزگاری سے ستائے عوام پر اس منی بجٹ میں مزید 350ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔
اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب اسد عمر وزیر خزانہ بنے تو انہوں نے منی بجٹ میں 400ارب روپے کے ٹیکس لگائے، اس کے بعد شبر زیدی اور عبدالحفیظ شیخ کی جوڑی آئی۔
انہوں نے 700ارب کے ٹیکس لگائے اور پھر شوکت ترین آئے اور انہوں نے 300ارب روپے کے ٹیکس بڑھائے اور 350ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا مزید نسخہ اس منی بجٹ میں لے آئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ یہ سارے ملا کر 1700ارب روپے کے ٹیکس بنتے ہیں اور اس کے باوجود بھی جی ڈی پی کی مناسبت سے ٹیکس کی شرح وہ نہیں ہے جو ہم نے 2018 میں چھوڑی تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق اس سال پاکستان کی سب سے زیادہ درآمدات ہوں گی، یہ سال تاریخ میں سب سے زیادہ خسارے والا سال ہو گا، تجارتی خسارہ بھی آپ کے سامنے ہے۔
مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کہا کہ ہمارا گردشی قرضہ 2700ارب روپے پر پہنچ چکا ہے، ہم نے جب حکومت چھوڑی تو یہ 1100ارب تھا، ان تین سال میں بجلی کی قیمتیں ایک سے زائد مرتبہ بڑھائی گئیں اور اس کی وجہ حکومتی بینچوں سے یہ پیش کی گئی کہ ہم گردشی قرضوں کو کنٹرول کریں گے لیکن نہ یہ گردشی قرضے کنٹرول ہوئے جبکہ بجلی کی قیمتوں نے پاکستان کی صنعت اور زراعت کو برباد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے پوچھیں کہ مہنگائی ہے یا نہیں، چند ہفتے قبل خیبر پختونخوا کے غیور عوام نے انہیں بلدیاتی انتخابات میں بتا دیا کہ مہنگائی ہے یا نہیں، اس بدترین شکست نے ان کی آنکھیں کھول دی ہوں گی اور اب انہیں وہاں غریب اور غربت دونوں نظر آتی ہو گی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اگر آپ کو غریب اور غربت نظر نہیں آرہی تو میں آپ کو بلاخوف و تردید کہہ سکتا ہوں کہ عوام کو پی ٹی آئی اگلے الیکشن میں نظر نہیں آئے گی اور جب شفاف الیکشن ہوں گے تو پاکستان کے کروڑوں عوام کو آٹے دال کا بھاؤ بتائیں گے اور عبرتناک سبق سکھائیں گے۔