اسلام آباد(آئی این پی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور غیر قانونی الاٹمنٹس پر کرپشن کی انکوائری نہ کرانے پر چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے14؍ فروری تک جواب طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کرنل (ر)انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق پرویز مشرف کے ایک اکائونٹ میں 20لاکھ ڈالرز موجود تھے۔درخواست گزار نے کہا کہ اس عدالت نے آرڈر پاس کیا تھا کہ پرویز مشرف کیخلاف نیب آرڈی ننس کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے اسکے باوجود چیئرمین نیب نے کارروائی نہیں کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس عدالت کا فیصلہ چیلنج ہوا ہے؟ وکیل نے بتایا کہ فیصلہ چیلنج نہیں ہوا اور وہ حتمی صورت اختیار کر گیا ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ پرویز مشرف نے اربوں روپے کی زمین خود حاصل کی اور ہزاروں ایکڑ اراضی مختلف کنٹونمنٹس میں غیر قانونی طور پر الاٹ کی۔ انہوں نے اپنی کتاب میں اعتراف کیا کہ لاکھوں ڈالرز کے عوض پاکستانی شہریوں کو اغوا کر کے امریکیوں کے حوالے کیا۔ سابق جنرل نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ غیر ملکی سربراہ مملکت کی جانب سے ایک ارب امریکی ڈالر وصول کیے مگر اسے توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا۔