اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں چیئرمین کی نشست پر الیکشن کمیشن کے دوبارہ پولنگ (ری پولنگ) کے حکم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت8 فروری تک ملتوی کردی۔
عدالت عظمی نے الیکشن کمیشن سے ری پولنگ کے حکم کی تفصیلات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ آئینی اور قانونی اداروں کو آزاد اور خودمختار ہونا چاہئے، چاہتے ہیں الیکشن کا عمل شفاف اور کسی بھی دباؤ سے پاک ہو اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو واضح کریں۔ جمعرات کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملہ کی سماعت کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ ہوئی، ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کے مطابق امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہوئی اس لئے ری پول کا حکم دیا، فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی اس پر کیا کہیں گے، خواتین خوف و ہراس کے باعث ووٹ کاسٹ کرنے نہیں نکلیں۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کے لئے وقت دیا جائے۔ جس پر درخوست گزرا کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے 13 فروری کو ری پول کا حکم دے رکھا ہے، کیس کا فیصلہ 13 فروری سے پہلے کرنے کی درخواست ہے،الیکشن کمیشن کی خودمختاری پر یقین رکھتا ہوں، الیکشن کمیشن کو فیئر رپورٹ دینا چاہئے تھی۔