٭روٹی روزی کی دَوڑ دھوپ میں ہمارے پاس اتنا وقت ہی نہیں بچا کہ روزی دینے والے کو سجدہ ہی کرلیاکریں۔
٭لوگ ظاہری پہناوا دیکھنے میں اتنے مصروف ہوتےہیں کہ انہیں اخلاق دیکھنے کا وقت ہی نہیں ملتا۔
٭انسان کوئی غلط کام کرتے ہوئے دائیں، بائیں، آگے ،پیچھے ہر جگہ دیکھ لیتا ہے، بس اوپر نہیں دیکھتا۔
٭اگر انٹرنیٹ ایک دن کے لیےبند ہوجائے ،توہم بے چین، بے قرار ہوجاتے ہیں، جب کہ قرآن مجید کتنے دنوں سے بند ہے،اس کی کوئی فکر نہیں۔
٭لوگ بددعائوں سے ڈرتے ہیں، اپنے اعمال سے نہیں۔
٭حج و عُمرہ منہگا ہوگیا ہے ، مگر نماز مفت ہے ،وہی پڑھ لیا کریں۔
٭کیسی عجیب بات ہے کہ لوگوں کو سستے کپڑے پہنتے ہوئے تو شرم آتی ہے، لیکن چھوٹی سوچ رکھتے ہوئے ضمیر ملامت نہیں کرتا۔
نیا سال کیسا ہو…؟
پیارے ساتھیو! نیا سال کیا ہے؟ ہندسوں کی تبدیلی، کل 2021ء تھا، آج2022ء ہے اور کل 2023 ءہوجائے گا۔ زندگی کے دن تیزی سے گزر رہے ہیں، لیکن ہمارے قول و فعل اور دن ، رات کے معمولات میں تبدیلی نظر نہیں آرہی ،ورنہ تو جس طرح زندگی کے پچھلے کئی سال گزر گئے اسی طرح آنے والے کئی سال بھی گزر جائیں گے۔
نیا سال اسی وقت مبارک ثابت ہوگا، جب ہم اس کی ابتدانئی اُمیدوں، آرزوئوں ، دعاؤں،مثبت سوچ اور نیک تمنائوں سے کریں ۔ ہماری تو بس یہی دُعا ہے کہ ’’ اے میرے پروردگار! ہمارے مُلک کو دہشت گردی سے بچا، اپنی محبت سے ہماری شمعِ حیات روشن رکھنا اور تیری بندگی کا نشان ہماری جبینوں پر ہمیشہ تابندہ رہے۔‘‘ آمین (مہر منظور جونیر، ساہی وال، سرگودھا)