عدالت عالیہ پشاور کے حکم پر خیبر پختونخوا کے 18 اضلاع میں مارچ میں دوسرے مرحلے کے ہونیوالے بلدیاتی انتخابات موخر کردیئے گئے تاہم الیکشن کمیشن کی طرف سے عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیاگیا جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا الیکشن کمیشن کی طرف سے وفاقی و صوبائی وزراء اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی الیکشن قوانین کی خلاف ورزی اور انتخابی مہم میں حصہ لینے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔
جبکہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی پی ٹی آئی کے تحصیل میئر ڈیرہ اسماعیل خان کے امیدوار عمر امین گنڈاپور کی نااہلی کا فیصلہ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کردیاصوبائی و زیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان کو الیکشن کمیشن قوانین کی خلاف ورزیوں پر نااہل قرار دیدیاگیا اور انکی صوبائی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم کردی گئی اور انکے صاحبزادے کو بھی نااہل قرار دیدیاگیا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ شاہ محمد کے حق میں موخر کردیا۔ بنوں میں حکمران جماعت کے کارکنوں کی طرف سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور حکمران جماعت کے کارکنوں کی طرف سے اس فیصلے کیخلاف اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی دی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کی طرف سے بھی شاہ محمد وزیر کی نااہلی کو غیر منصفانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ عجلت میں کیا انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئےا ور شاہ محمد انصاف کے حصول کے لئے عدالت جائیں گے الیکشن کمیشن کی طرف سے اپوزیشن کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کنڈی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور قومی اسمبلی کے ممبر اسعد محمود کو بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لینے پرنوٹس دیئے گئے اور مولانا فضل الرحمن کے بھائی ضیاء الرحمن جو کہ سرکاری افسر ہے۔
انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو کارروائی کیلئے خط بھیج دیاگیا ہے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی طرف سے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو منظم اور متحرک کرنے کیلئے خیبر پختونخوا میں وفاقی وزیر پرویز خٹک کو صوبائی صدر مقرر کرنے کے بعد وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو تحریک انصاف خیبر پختونخوا کا صوبائی جنر ل سیکرٹری اور مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو کو صوبائی سیکرٹری اطلاعات مقرر کردیاگیا۔
جبکہ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کی منظوری سے دونوں عہدیداروں کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا ہے تحر یک انصاف خیبر پختونخوا کے رہنمائوں و کارکنوں کی طرف سے علی امین گنڈاپور کو صوبائی جنرل سیکرٹری اور ظاہر شاہ طورو کو صوبائی سیکرٹری اطلاعات مقرر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دونوں رہنما جو انتہائی تجربہ کار و باصلاحیت ہیں انکی تقرری سے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف نچلی سطح پر منظم ہوگی اور عوام سے رابطوں میں تیزی آجائیگی خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ و بھتہ خوری بڑھتی جارہی ہے وزیرستان میں سیکورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں پولیس افسروں نوجوانوں اور سیکورٹی فورسزکے افسروں و جوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔
اس سلسلہ میں پختونخوا حکومت نے دہشت گردی کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔ خیبرپختونخوا میں بھتہ خور ایک بار پھر سرگرم عمل ہوگئے ہیں افغانستا ن سے آنیوالی ٹیلی فون کالز کے ذریعے تاجروں صنعتکاروں اور کاروباری لوگوں سے بھتہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ بھتہ کی ادائیگی نہ کرنے پر اغواء ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے اور انکے مکانات اور کاروباری مراکز کو بموں سے اڑانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس سے عوام صنعتکارو ں تاجروں اور کاروباری لوگوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے تاہم سیکورٹی فورسز اور پولیس کی طرف سے بھی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی طرف سے صوبے میں امن وامان کی بڑھتی ہوئی خراب صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے فیصلہ کرلیا گیا ہے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ محمود خان کی صدارت میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہو ا جس میں ضم شدہ قبائلی اضلاع سمیت صوبہ بھر میں امن و امان کی تازہ ترین صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے صوبے میں بد امنی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو بدامنی کے ان واقعات کے مؤثر تدارک کے لئے مربوط لائحہ عمل ترتیب دینے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اجلاس میں بد امنی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے محرکات اور عوامل کا بغور جائزہ لینے کے بعد ان کے مؤثر تدارک اور صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو تسلی بخش حد تک بہتر بنانے کے لئے متعدد اہم فیصلے کئے گئےاجلاس میں صوبے میں بد امنی کے واقعات کی مؤثر روک تھام کے لئے کاؤنٹر ٹرارزم ڈیپارٹمنٹ کو مزید مستحکم بنانے اور اس کے دائرہ کار کو نچلی سطح تک وسعت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ پولیس حکام کو اس سلسلے میں ٹھوس تجاویز تیار کرکے منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔