راولپنڈی (اپنے رپورٹرسے) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کےجسٹس چوہدری عبدالعزیز نےسانحہ مری کے حوالے سے دائر رٹ پٹیشنز کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالت عالیہ کے19جنوری کے حکم کی روشنی میں جوابات داخل کرائے جائیں۔سماعت کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر مری وقاص صفدر سکندری، ڈی ایف او جنید خان،ڈپٹی کمشنر آفس کے لیگل ایڈوائزر سید محمد شاہ ایڈووکیٹ اور دیگر موجود تھے۔مری بار ایسوسی ایشن،مری ہوٹل ایسوسی ایشن، رضوان الہی،فراز احمد اور صفیان عباسی، عامر عبداللہ عباسی ایڈووکیٹ نے سانحہ مری کے بعد رٹ پٹیشنز دائر کی ہوئی ہیں۔جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے دوران سماعت قرار دیا کہ مری ہوٹل ایسوسی ایشن اور انتظامیہ مل بیٹھ کر حل نکالیں ورنہ عدالت حکم جاری کرے گی۔عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ مری میں ٹریفک مینجمنٹ،افسران کی بار بار اکھاڑ پچھاڑ،غیر قانونی تعمیرات پر عدالت کو تشویش ہے۔ مری کا حسن تباہ کردیا گیا ہے۔آج جو صورتحال ہے کل آنے والی نسل کو کیا بتائیں گے کہ مری کیسا سیاحتی مقام تھا۔جسٹس عبدالعزیز نے کہا کہ ملک کیلئے کچھ کرنے کی سمت کھو چکے ہیں اسی لئے زوال کا شکار ہیں۔انتظامیہ ہوش کرے تاکہ آنے والی نسل مری دیکھ سکے۔سیاسی پوائنٹ سکورنگ سے نکلنا ہوگاتاکہ مستقبل میں سانحہ مری جیسے واقعات نہ ہوں۔مری بڑی خوبصورت جگہ تھی لیکن کیا حال کردیا ہے۔پہلے ایک پرانی سڑک تھی،پھر ایکسپریس وے بنی اب ایکسٹرا ایکسپریس وے بنائیں گے تو بچے گا کیا۔تجاوزات کے خلاف اگر انتظامی افسر کام بھی کرے تو کسی طاقتور پرہاتھ ڈالتے ہی اس کو اٹھا کر باہر پھینک دیا جاتا ہے۔افسران کی تبدیلی کا طریقہ کار کیا ہے۔آئندہ تاریخ پر انیتا تراب کیس کی روشنی میں معاونت کی جائے۔افسر کی کسی سےذرا ناک پھنسے تو اسے باہر تبدیل کرکے بے توقیر کردیا جاتا ہے۔عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ جب غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہوتی ہیں اس وقت متعلقہ زمہ دار اہلکاریا افسران کیا کرتے ہیں۔نسلہ ٹاور کا کون زمہ دار ہے۔مری میں صوبائی ڈیزاسٹر مینمجنٹ ہے ہی نہیں۔سب کچھ اگر عدالتوں نے ہی ٹھیک کرنا ہے تو پھر بنے گا کیا۔آئندہ پیشی پر تیاری کے ساتھ آئیں اور صورتحال کے حل کیلئے معاونت کریں۔