لاہور (جنگ نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف سے صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملاقات کی جس میں شہباز شریف نے کہا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس کی منسوخی کیلئے پارلیمنٹ میں قرارداد پیشکریں گے ۔ انہوں نے پارٹی کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو یقین دلایا ہے کہ اگر اللہ تعالی نے موقع دیا تو پاکستان مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آنے کے بعد میڈیا کے خلاف سیاہ، آمرانہ اوراظہار رائے و اطلاعات تک رسائی کی آئینی آزادیوں کے منافی قانون کو منسوخ کردے گی۔ یہ یقین دہانی انہوں نے پیر کو میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین سے ملاقات میں کرائی۔ قائد حزب اختلاف سے ملاقات کرنے والا وفد میں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، ایمینڈ ، کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کے قائدین شامل تھے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے قاعدہ 145کے تحت پیکا ترمیمی آرڈیننس کی منسوخی کے لئے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضابطے کے مطابق کسی آرڈیننس کو منسوخ کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد پیش کی جاتی ہے جس کی ایوان سے منظوری کے بعد متعلقہ آرڈیننس منسوخ ہو جاتا ہے۔ شہباز شریف نے میڈیا کیخلاف کالا قانون منسوخ کرانے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ریکوزیشن کرنے کی درخواست پیش کرنے کا فیصلہ کیا اور پارٹی راہنمائوں کو اس ضمن میں عملی اقدامات کرنے کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ شہباز شریف نے میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پیکا ترمیمی قانون عدالت میں چیلنج کرنے کے فیصلے کی تائید و حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس کو موجودہ حکومت کی آمرانہ، فسطائی اور غیر جمہوری سوچ کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہم ان ترامیم کو مسترد کرتے ہیں اور ان تمام کالے قوانین کو ہر قانونی فورم پر چیلنج کریں، ان کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا آئینہ ہے جس میں حکمران اپنا چہرہ نہیں دیکھ سکتے تو انہیں اپنے چہرے کے خدوخال کو ٹھیک کرنا چاہئے۔