اسلام آباد (حنیف خالد) نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ اور پشاور موڑ کے درمیان اپریل کے دوسرے پندھرواڑے میں اورنج میٹرو بس سروس شروع ہو جائیگی۔ ہمسایہ ملک چین نے ایک اسپیشل بحری جہاز میں بسوں کی لوڈنگ شروع کر دی ہے جو 15مارچ کو کراچی کیلئے بحری سفر شروع کریگا اور 20روز کے اندر 4اپریل کو کراچی کی بندرگاہ پر پہنچ جائیگا۔ کلر کوڈڈ بسیں نیسپاک کی کلر سکیم کے تحت اورنج کلر کی ہونگی جو نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ سے فیض احمد فیض میٹرو اسٹیشن کو ملائیں گی اور یہاں سے ائرپورٹ اور راستے سے مسافر لیکر واپس جایا کریں گی۔ یہ سروس صبح ساڑھے6بجے سے رات ساڑھے10بجے تک شہریوں کو میسر ہوگی جبکہ پشاور روڈ کے این فائیو میٹرو اسٹیشن سے 24گھنٹے اورنج لائن بس سروس چلا کریگی۔ اس کیلئے ڈرائیوروں کی تین شفٹ ہونگی۔ یہ حسن اتفاق ہے کہ 15مارچ کو تین سے بیس اورنج بسیں لیکر پاکستان کیلئے روانہ ہو رہا ہے اور 15مارچ کو ہی سی ڈی اے ان بسوں کے آپریٹرز کا انتخاب کریگی۔ اگر ڈائیوو یا البراک یا ویڈا جیسی مشہور کمپنیوں کی پیشکشیں آ گئیں تو پھر انکے ڈرائیورز کو روٹ سے کماحقہ آشنا کرنے کیلئے زیادہ تگ و دو نہیں کرنا پڑیگی۔ بلیو لائن میٹرو بس سروس پراجیکٹ کے ڈائریکٹر نے پہلے سے ٹینڈر طلب کر رکھے ہیں جو کل 15مارچ کو کھولے جائیں گے۔ البراک کمپنی لاہور‘ راولپنڈی اسلام آباد کی ریڈ بس میٹرو کی آپریٹر ہے۔ ویڈا کمپنی کراچی گرین لائن کی آپریٹر ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فیض احمد فیض میٹرو اسٹیشن پر روٹری (ROTARY) پچھلے سال سی ڈی اے نے بنا لی تھی۔ ائرپورٹ سے آنیوالی بسیں اس روٹری سے گھوم کر واپس جایا کریں گی۔ پشاور موڑ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کے درمیان میٹرو بس کے لندن انڈر گرائونڈ کے اسٹینڈر ڈ کے اسٹیشن بس کا ٹھوس ٹریک‘ ٹریک کے دونوں طرف جنگلے‘ فیض احمد فیض اسٹیشن سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر رات کو دن کا سماں بنانے والی ایل ای ڈی لائٹس کے پول سابقہ حکومت کے دور میں مکمل ہو گئے تھے۔ یہ پراجیکٹ فروری 2017ء میں اُس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ائرپورٹ کی تکمیل تک ایک سال میں فروری 2018ء کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس پر لائن 16ارب روپے کا تخمینہ تھا لیکن این فائیو میٹرو اسٹیشن سے لیکر ائرپورٹ تک موجودہ حکومت نے اس پر کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا۔ اس پیکیج تھری پر ترقیاتی کام نہ کر کے اسکی لاگت ساڑھے 12ارب آئی ہے۔ سی ڈی اے کے ترجمان نے بتایا کہ بلیو لائن میٹرو سروس کا پہلا اسٹیشن جی نائن کے نام سے موسوم ہو گا۔ دوسرا اسٹیشن این ایچ اے میٹرو اسٹیشن کہلائے گا۔ تیسرا جی ٹین میٹرو اسٹیشن کہلائے گا۔ چوتھا پولیس لائن میٹرو اسٹیشن‘ پانچواں نسٹ میٹرو اسٹیشن‘ چھٹا گولڑہ میٹرو اسٹیشن‘ ساتواں این فائیو (پشاور روڈ اسٹیشن) کے نام سے بنایا گیا ہے۔ این فائیو تک24اورنج لائن بسیں صبح ساڑھے 6سے رات ساڑھے 10بجے تک دستیاب ہونگی جبکہ این فائیو میٹرو اسٹیشن سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ تک 6اورنج لائن بسیں 24گھنٹے چلا کریں گی۔ یہ خصوصی بسیں ہونگی جس میں مسافروں کے ٹرالی بیگ‘ اٹیچی کیس اور مسافروں کا دوسرا سامان رکھنے کیلئے خصوصی حصہ ہو گا جو مسافروں کے حصے سے بڑا بنوایا گیا ہے۔ سی ڈی اے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر قاضی عمر کے تخمینے کے مطابق کراچی بندرگاہ پر 30 اورنج بسوں کی کلیئرنس میں تین چار دن لگیں گے جبکہ کلیئرنس کے بعد سی ڈی اے 20بڑے ٹرالروں پر بسوں کو چلا کر چار دن کے اندر اسلام آباد لائے گا۔