پشاور(نامہ نگار) کراچی تا پشاور وائٹ پائپ لائن ڈیولائزیشن منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا ۔35 این او سی جاری کرنےمیں تا خیر کےباعث 35فیصد پا ئپ لا ئن بچھانے کا کام مکمل نہ ہوسکا ،وفاقی اور صوبائی سرکاری اداروں کی جانب سے تیل کے شعبے میں این او سی کے اجرامیں تاخیر کے باعث پورٹ قاسم تا محمود کوٹ وائٹ آئل پائپ لائن کا ڈیولائزیشن منصوبہ کھٹا ئی میں پڑ گیا،منصوبے کی تکمیل سے سالانہ 7ارب روپے کی بچت متوقع ہے تاہم اوراین او سی کے اجرامیں درپیش مشکلات کے باعث منصوبے کے تحت 35فیصد پائپ بچھانے کا ہدف تاحال حاصل نہیں ہوسکا ،اس بات کا انکشاف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سمیت دیگر متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں کے سربراہوںکے نام ارسال کئے جانے والے مراسلے میں ہوا ہے ،مراسلے میں وفاقی اور صوبائی اداروں سے مذکورہ این او سی کے اجرا پرنظرثانی کرنے اور کاروبار کو آسان بنانے کے کی درخواست کی گئ ہے، پورٹ قاسم تا محمود کوٹ وائٹ آئل پائپ لائن کی ڈیولائزیشن منصوبہ سے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے شعبے میں سرمایہ کے ساتھ ساتھ نجی شعبے میں روز گار کے مواقع بھی پیداہونے کے امکان بڑھ جاتے ہیں، مراسلے میں کہا گیا ہےکہ یہ تصور کیاگیاتھا کہ ملک میں 35پٹرول کی موومنٹ پائپ لائن کے زرئیے ہونے سے سالانہ سات ارب روپے کی بچت ۔