• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے اور عمران خان کی طرف سے عدم اعتمادکو امریکی سازش قرار دینے اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو بیرونی سازش کو نا کام بنانے کیلئے متحرک ہونے کی ہدایات دینے کے بعد خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف متحرک ہوتی جارہی ہے پارٹی کے ناراض کارکنوں نے بھی پارٹی کا ساتھ دینا شروع کردیا ہے 27 مارچ کو خیبر پختونخوا میں وزراء ٗارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں کی قیادت میں صوبہ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے احتجاجی مظاہروں میں ملک کے خلاف ہونیوالی سازشوں کوناکام بنانے اور عمران خان کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا گیا۔ 

خیبر پختونخوا میں 19دسمبر کو ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پارٹی کارکنوں میں پائے جانیوالے اختلافات کی وجہ سے تحریک انصاف کو خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی لیکن 31مارچ کو خیبر پختونخوا کے 18اضلاع میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں میں تحریک انصاف کے ناراض کارکنوں کی ناراضگی کے خاتمے اور پھر سے پارٹی کا ساتھ دینے سے پاکستان تحریک انصاف کو دوسرے مرحلے میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں خاطر خواہ کامیابی ملی ہے اور تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اب بھی صوبے کی اکثریتی جماعت ہے خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں جمعیت علماء اسلام اس طرح کی کامیابی حاصل نہیں کرسکی جو اس نے 19 دسمبر کو ہونیوالے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات حاصل کی تھی۔ 

خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے میں ہونیوالے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کو بہت بڑا سیاسی دھچکا لگا پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کے صاحبزادے اپنے آبائی ضلع شانگلہ میں جبکہ خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلی سردار مہتاب احمد خان کے صاحبزادے اپنے آبائی ضلع ایبٹ آباد میں شکست سے دوچار ہوئے مسلم لیگ ٗاے این پی ٗجماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی بھی صرف چند سیٹیں جیت سکیں اور خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں قومی وطن پارٹی تحصیل کی کوئی نشست نہیں جیت سکی تھی اور دوسرے مرحلے کے انتخابات میں بھی قومی وطن پارٹی بھی کارکردگی ایک بار پھر مایوس کن رہی اور صرف تحصیل چیئرمین کی ایک نشست جیت سکی۔ 

اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے خیبر پختونخوا میں دوسرے مرحلے میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سرکای وسائل کے بے دریغ استعمال انتظامی پر دبائو ڈالنے وزیر اعظم وزیر اعلی وفاقی وصوبائی وزراء کی طرف سے انتخابی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے اور الیکشن کمیشن کے نوٹسز پر عمل نہ کرنے کے باوجود حکمران جماعت خیبر پختونخوا میں واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی اور تحریک انصاف نے سرکاری وسائل استعمال کرکے بھرپور دھاندلی کی ہے پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی ترجمان او ر خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو کے مطابق کہ خیبر پختونخوا میں پاکستا ن تحریک انصاف نے بھرپور کامیابی حاصل کرکے یہ واضح کردیا کہ عوام اب بھی عمران خان کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی عمران خان کا ساتھ دیتے رہیں گے جبکہ پاکستان تحریک انصاف ٹائیگر فورس کے سوئے ہوئے جوان پھر سے میدان میں آگئے ہیں اور ناراض کارکنوں نے بھی عمران خان کا ساتھ دینا شروع کردیا ہے۔ 

اپوزیشن کے عدم اعتماد اور پاکستان کے خلاف بیرونی سازش کے خلاف جذبات بڑھتے جارہے ہیں جبکہ عمران خان کی مقبولیت بھی بڑھتی جارہی ہے اور عمران خان نے اپوزیشن کو بہت بڑا سرپرائز دیکر انکی نیندیں حرام کردی ہیں آنیوالے الیکشن میں تحریک انصاف ملک بھر میں کلین سویپ کریگی اپوزیشن کی منفی سیاست نے عمران خان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے او اگلے انتخابات میں عمران خان بھاری اکثریت سے منتخب ہوں گے اپوزیشن اپنی سیاسی موت مر گئی پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صوبائی عہدیداروں کی طرف سے عمران خان کی حمایت اور پاکستان کے خلاف ہونیوالی بیرونی سازش کو ناکام بنانے کیلئے صوبہ بھر میں رابطہ عوام مہم کا آغاز کردیاگیا ہے صوبائی عہدیداروں نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہونیوالی بیرونی سازشوں اور اپوزیشن کی طرف سے اس سازش کا آلہ کار بننے کی وجہ سے عمران خان کی مقبولیت مزید بڑھتی جارہی ہے۔ 

ٹائیگر فورس کے سوئے ہوئے جوان اور تحریک انصاف کے ناراض کارکن سازش کو ناکام بنانے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ہدایات پر ملک بھر کی طرح 27مارچ کو خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں تحریک انصا ف کے منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی اور منحرف ارکان اسمبلی کے پتلے بھی جلا دیئے گئے عدم اعتماد کی تحریک پر رائے شماری نہ کرنے اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے جبکہ اسمبلیاں توڑنے کے فیصلے کیخلاف خیبر پختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں نے عدم اعتماد کی تحریک کو غیر قانونی قرار دینے اور وزیراعظم کی طرف سے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس اور صدر پاکستان کی طرف سے اسمبلی توڑنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتدار کو بچانے کےلئے آئین کی دھجیاں بکھیر کر ملک کو آئینی بحران سے دو چار کیا جا رہا ہے اور قومی سلامتی کو دائو پر لگایا جا رہا ہے۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید