راولپنڈی(اپنے رپو رٹرسے)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کے بعد دائر رٹ پٹیشنز کی سماعت کرتے ہوئے محکمہ موسمیات کے نمائندہ کو طلب کرلیا ۔ عدالت عالیہ نے مری میں غیر قانونی تعمیرات کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ مستقبل میں سانحہ مری جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے کی گئی منصوبہ بندی کی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔جمعہ کو سماعت کے موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب سید علی مرتضی نے پیش ہوکرغیر مشروط معذرت کی جو عدالت عالیہ نے قبول کرلی۔ سانحہ مری کے بعد چار رٹ پٹیشنررضوان الہی ،مری بار ایسوسی ایشن وغیرہ نے دائر کررکھی ہیں۔ عدالت عالیہ کو آگاہ کیا گیا کہ مری میں سوا پانچ سو کے لگ بھگ تعمیرات جن میں ایشوز ہیں کچھ کو منہدم کیا گیا کچھ کی خامیاں دور کی گئی ہیں۔ابھی دیکھ رہے ہیں کیا حکمت عملی اپنائی جائے کیسے لیگلائز کیا جائے یا منہدم کیا جائےجس پر عدالت عالیہ نے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔عدالت عالیہ نے 2019اور اب 2021کے مختلف بلڈنگز بائی لاز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر دور میں طاقتور اپنے لوگوں کی سہولت کیلئے قوانین میں آسانیاں پیداکرتے ہیں۔قوانین ایک جیسے اور سب کیلئے ہونے چاہیں۔ عدالت عالیہ کو آگاہ کیا گیا کہ ابھی تک ہوٹل ایسوسی ایشن اور انتظامیہ ملکر کسی حکمت عملی پر متفق نہیں ہوئےجس پر عدالت نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکر مسائل حل کرلیں نہیں کریں گے تو کورٹ کو حکم دینا پڑے گا۔عدالت عالیہ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے تبدیل ہونے والے انتظامی و پولیس افسران کی تفصیلات ،وجوہات اور تبدیلی کے طریقہ کار کے بارے میں بے ترتیب رپورٹ پر سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ رپورٹ کو ان آڈر کرکے الگ سے ایک درخواست کے ساتھ دائر کیا جائے۔مزید سماعت پیر کو ہوگی۔