راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے)باخبر ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے وزیر اعظم پاکستان بننے کیساتھ ہی مسلم لیگ ن نے راولپنڈی میں اپنا پراناترقیاتی پیکج بحال کرنے کا جائزہ لینا شروع کردیا۔پہلے فیز میں میٹرو بس منصوبہ راولپنڈی اسلام آباد کے مختلف روٹس کو تعمیر کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق میٹرو بس راولپنڈی اسلام آباد کے مزید تین کوریڈورز پر غور شروع کیا گیا ہےجن میں روات،ایکسپریس وے، زیرو پوائنٹ کے علاوہ روات،سواں،پشاور روڈ، پیر ودھائی سے کشمیر ہائی وے،پھر فیض آباد کشمیر ہائی وے کنونشن سنٹر،اس کے علاوہ ایئرپورٹ کو میٹرو سے لنک کرناجیسے معاملات شامل ہیں۔میٹرو پیکج ون اسلام آباد میں پیر ودھائی سے جبکہ پیکج ٹو پشاور موڑ اسٹیشن پر نئے میٹرو کوریڈورز کو لنک کرنے کی سہولت موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق میٹرو کوریڈورز کے علاوہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گزشتہ دور میں ڈبل روڈ نائنتھ ایونیو چوک کو سگنل فری کرنے کیلئے آئی جے پی روڈ پر ٹریفک انٹرچینج تعمیر کرنے کی تجویز پر بھی کام شروع کیا تھاجس پر ابتدائی لاگت کا تخمینہ ایک اعشاریہ پانچ ارب روپے لگایا گیا تھاجس کا ازسر نو جائزہ لئے جانے کا امکان ہے۔ کچہری چوک اور ڈیفنس چوک ری ماڈلنگ منصوبوں کے ساتھ ساتھ کچہری چوک تا موٹروے چوک تک سگنل فری کوریڈور کے منصوبوں کو بھی اولین ترجیحات میں رکھا جانے کا امکان ہے۔ حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ایک مرتبہ پھر رنگ روڈ منصوبہ پر بھی غور کئے جانے کا امکان ہے۔ منصوبہ کا آغاز پوائنٹ تبدیل کرکے سابقہ بحال روٹ بحال کرنے کا بھی جائزہ لینا شروع کردیا گیا ہے۔