• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری روڈ اورملحقہ سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ، گاڑیوں کی قطاریں

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)مری روڈ اورملحقہ سڑکوں پر منگل کوبدترین ٹریفک جام رہا جس سے شہریوں کو شدیددقت کاسامناکرناپڑا۔ دن ایک بجے کے قریب مری روڈکو لیاقت باغ چوک اورچاندنی چوک میں ڈائیورشن لگاکر ٹریفک کے لئے بندکردیاگیا اورلیاقت باغ ٹرن سے ٹریفک کو یوٹرن سے ٹیپوروڈ کی جانب موڑدیاگیاجب کہ دوسری جانب چاندنی چوک میں ڈائیورشن لگاکر اسلام آبادسے آنے والی ٹریفک کوراول روڈکی جانب موڑدیاگیا جس کی وجہ سے مری روڈ اوراس سے ملحقہ سڑکوں ٹیپوروڈ،لیاقت روڈ،راجہ بازار، گوالمنڈی روڈ،اقبال روڈ،راول روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اورٹریفک رینگ رینگ کرچلتی رہی،شدیدگرم موسم کی وجہ سے اس دوران گاڑیوں میں سوار خواتین ،بچے اوربوڑھے پسینے سے شرابورہوگئے ۔مری روڈپر لیاقت باغ چوک میں اورراول روڈ پر گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کا ہجوم رہا اورلوگ ٹریفک پولیس کے عملے سے الجھتے رہے۔ مری روڈپرسینٹ میری سکول کے قریب کنٹینر لگاکر ٹریفک بندکی گئی تھی جہاں گرمی سے تنگ آئے بعض موٹرسائیکل سواروں نے کنٹینر کی توڑپھوڑ کی اوراس کے شیشوں کونقصان پہنچایا ۔ ادھروارث خان سٹاپ سے کمیٹی چوک ،عالم خان روڈسے کمیٹی چوک اورڈھوک الہی بخش کی جانب سے کمیٹی چوک کی جانب آنے والی ٹریفک کو بھی بندکردیا گیا ۔ ذرائع کاکہناہے کہ جس جلوس کی وجہ سے دوپہرکومری روڈپرٹریفک بندکردی گئی وہ منگل کی سہ پہر پانچ بجے برآمدہواجب کہ جلوس کے نکلنے سے کئی گھنٹے پہلے ہی ٹریفک کابلاک کیاجاناضلعی انتظامیہ اورپولیس کی بدنظمی کوظاہرکرتاہے ۔اس دوران ٹریفک کا نظام بری طرح متاثررہا ،شدید گرمی میں لوگ گاڑیوں میں پھنسے رہے اورپریشان حال لوگ انتظامیہ اورپولیس کوکوستے رہے ، یہ سلسلہ رات ساڑھے نوبجے تک جاری رہا ۔ادھر پولیس حکام کامؤقف ہے کہ سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے ٹریفک کو جلوس سے پہلے بندکرکے علاقہ میں دکانیں بندکرائی گئیں اورپھرایریاکی سرچنگ کی گئی۔
اسلام آباد سے مزید