• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمر کم بتا کر کھیلنا پاکستان کرکٹ کی ترقی میں رکاوٹ، پی سی بی، حد مقرر کردی گئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال چند کھلاڑیوں کی جانب سے کرکٹ میں غیرمنصفانہ فوائد حاصل کرنے کیلئے اپنی عمر میں ردوبدل کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا، جس سے متعدد باصلاحیت کھلاڑیوں اور کھیل کی ساکھ کو نقصان ہورہا تھا۔ اس اقدام کا مقصد ایج گروپ کرکٹ میں شریک نو عمر کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹس میں شرکت کرتے وقت درست عمر بتانے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی ندیم خان کا کہنا ہے کہ زائدالعمر کھلاڑیوں کی شرکت خود ایج گروپ کرکٹ کیلیے ایک خطرہ ہے جو اس سطح کی کرکٹ کے فروغ اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ نئے سیزن میں شفافیت لانے کیلئے اٹھایا گیا یہ اقدام بہت اہم ہے۔ پی سی بی نے اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے خطیر اخراجات اسی لیے برداشت کیے ہیں تاکہ پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے ستاروں کی ساکھ کو بلند کیا جاسکے ۔پی سی بی نے پہلی مرتبہ کم عمر کی حد بھی متعارف کروادی ہے تاکہ کھلاڑیوں کی جانب سے سرکاری دستاویزات پر عمر کم کرنے کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔ یکم ستمبر 2003 کو یا اس کے بعد یا یکم ستمبر 2007 سے پہلے پیدا ہونے والے کھلاڑی ہی آئندہ سی سی اے انڈر 19 ٹورنامنٹ میں شرکت کے اہل ہوں گے۔ یہ ٹورنامنٹ21 مئی سے 4 جون تک جاری رہے گا۔ پی سی بی اس سے قبل جنوری میں ایسوسی ایشنز کے انڈر 13اور انڈر 16ٹورنامنٹس میں شریک کھلاڑیوں کی بھی درست عمر جاننے کے لیے ایک بھرپورکارروائی کرچکا ہے۔ تمام کھلاڑیوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے پی سی بی نے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن انڈ ر 19پچاس اوورز ٹورنامنٹ میں شریک 2976کھلاڑیوں کے جدید سائنسی تقاضوں کے مطابق لیے جانے والے عمر کی تصدیق کے ٹیسٹ مکمل کرلیے ہیں۔ اس ضمن میں ملک کے معروف ریڈیولوجسٹ کی مشاورت کے ساتھ ساتھ عمر کا اندازہ لگانے کے لیے سائنسی طور پر توثیق شدہ طریقہ کارکا استعمال کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ایک کروڑ روپے مالیت سے مکمل کیے جانے والے ان ٹیسٹ کےدوران ہر کھلاڑی کے جسم کے مختلف حصوں کے ایکسریز کروائے گئے ہیں، جن کا جائزہ ممتاز ریڈیالوجسٹ نے خود لیاہے۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کی درست عمر جاننے کے لیے صرف کلائی کے ایکسرے کروائے جاتے تھے۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے جنگ کے سینئر رپورٹر عبدالماجد بھٹی نے خبر بریک کی تھی۔

اسپورٹس سے مزید