• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خلیفہ بن زاید، مدبر، پاکستان کے دوست، انسان دوست فلاح کار

تحریر : عزت مآب حمد عبیدالزعابی

سفیر متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے صدر ہزہائی نس شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی وفات پر ہم رنج و الم محسوس کرتے ہی جن کی پاک روح ایک معروف اور ممتاز قیادت، رہنمائی اور فیاضی کا کردار ادا کرنے کے بعد اللّٰہ تعالیٰ کے پاس چلی گئی۔ ہر چہرے پر غم اور ہر دل میں درد ہے، ہرگھر ہزہائی نس شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی موت پر تباہ حال ہے۔ اس سے ہمارے خون، تاریخ اور مشترکہ منزل کا پرخلوص اظہار ہوتا ہے۔ ہم سب اس نادر رہنما سے محروم ہو گئے ہیں جو ایک مشکل وقت میں آیا اور اہلیت، عقل و فہم اور صبر کے ساتھ راہ ہموار کی تاکہ ہم قوت اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ ہم ایک تجربہ کار لیڈر اور نیک فرزند سے محروم ہو گئے ہیں جس نے الگ کرنے کے بجائے ہمیں اکٹھا کیا، تباہی کے بجائے تعمیر کی جس نے سب کو نیکی اور تعمیر کے راستے پر اکٹھا کیا۔ انہوں نے قیادت کے فن اور سادگی، انکسار اور انسانیت کے ساتھ رہنمائی کی اہلیت کو یکجا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سب کے دلوں کے قریب تھے۔ ہزہائی نس شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی المناک موت دنیا میں امن، رواداری اور انسانیت کیلئے زبردست نقصان ہے۔ اس سے پوری دنیا کو صدمہ پہنچا ہے کیونکہ وہ زندگی بھر دنیا کے ہر حصے میں امن، استحکام اور سلامتی کے فروغ، جنگوں اور تنازعات سے بچنے اور رواداری اور بھائی چارے کی اقدار پھیلانے کے خواہش مند رہے۔ ان کی انسان دوستانہ فیاضی کی تو کوئی حد ہی نہیں تھی۔ ان کی حکمرانی کے دوران یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات اور شراکت میں زبردست اضافہ ہوا۔ شیخ خلیفہ (اللّٰہ ان کی روح کو ابدی سکون عطا فرمائے)پاکستان کے عوام کیلئے اپنے دل میں خصوصی شفقت رکھتے تھے اور امارات میں رہنے والے پاکستانیوں کے مفادات کا خصوصی خیال رکھتے تھے۔ اسی لئے پاکستان کے عوام بھی اس عظیم رہنما کیلئے محبت اور احترام کے جذبات رکھتے تھے۔ شیخ خلیفہ کے کئی مشاغل تھے جن میں باز سے شکار (Falcony) بھی شامل تھا۔ اس کیلئے پاکستان ان کی پسندیدہ جگہ تھی۔ اسی لئے انہوں نے پاکستان میں کئی ماحولیاتی منصوبوں ، باز اور تلور کی نسل کشی وغیرہ پر توجہ دی۔زمین کے مشرق سے مغرب تک خصوصاً پاکستان میں شیخ خلیفہ بن زایدالنہیان کے انسان دوستانہ کارنامے تاریخ میں زندہ رہیں گے۔ ان کے دور میں یو اے ای کی طرف سے پاکستانی بھائیوں کیلئے انسانی ہمدردی کے اور ترقیاتی کاموں میں اضافہ ہوا۔ یو اے ای پاکستان امدادی پروگرام (UAEPAP) 2011 میں شروع کیا گیا جس کا مقصد 2010 کے سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام کی مدد کرنا تھا۔ یہ ترقیاتی امداد میں ایک بڑی جست تھی۔ جنوری 2019 میں UAEPAP کی انتظامیہ نے پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے میں پاکستان میں چالیس ترقیاتی اور امدادی منصوبوں پر کام کر رہی تھی جن کیلئے ابوظہبی فنڈ برائے ترقیات نے بیس کروڑ ڈالر فراہم کئے۔ دوسرے اورتیسرے مرحلے میں 2011 سے 2017 تک پاکستان کے مختلف صوبوں اور علاقوں میں 165 منصوبوں پر بیالیس کروڑ ڈالر خرچ کئے گئے تھے۔ پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے میں پانچ بڑے شعبے تھے۔ سڑکیں، پل، تعلیم، صحت، واٹر سپلائی اور زراعت۔ ضرورت مند اور بے گھر لوگوں کو خوراک کی فراہمی اور پولیو ویکسین کی مہم اس کے علاوہ تھی۔ شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے حکم پر جو اس وقت یو اے ای کے صدر تھے۔ امارات پولیو ویکسی نیشن کمیشن نے 2014 سے پچھلے ستمبر تک پانچ سال تک عمر کے سات کروڑ دس لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کی 418956226 خوراکیں دی۔ 2005 میں جب پاکستان میں زبردست زلزلہ آیا شیخ خلیفہ کے حکم پر یو اے ای نے فوراً امدادی سامان اور ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں بھیجیں۔اس کے علاوہ دس کروڑ ڈالر بے گھر ہونے والوں کو رہائش فراہم کرنے کیلئےمنظور کئے۔ شیخ خلیفہ نے متاثرین کے علاج معالجے اور دوائوں کی فراہمی کیلئے متعددفیلڈ ہسپتال قائم کرنے کا حکم بھی دیا۔متحدہ عرب امارات کے قائد کی وفات پر پاکستان کے حکام اور عوام کے جذبات اور پرخلوص تعزیت پر ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تین دن کیلئے شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کیلئے قومی سوگ کے اعلان اور قومی پرچم سرنگوں کرنے کی ہم انتہائی قدر کرتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی ریاستوں کے سربراہوں نے ہزہائی نس شیخ محمد بن زاید النہیان (اللّٰہ ان کی حفاظت فرمائے) کو متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ ان کے دور میں بھی یو اے ای شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ترقی، ارتقاء اور خوشحالی کا سفر جاری رہے گا اور پاکستان اور دوسرے ملکوں کے تعلقات مزید بڑھائے گا تاکہ دنیا بھر کے لوگوں کی نیک توقعات اور امیدیں پوری ہوں۔

ملک بھر سے سے مزید