• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد میں پڑاؤ غیر دانشمندانہ فیصلہ، جلسوں سے حاصل عمران کی مقبولیت داؤ پر

اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) پشاور میں ہونیوالی تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان کی جانب سے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف ’’لانگ مارچ‘‘ کا اعلان اس امر کی واضح غمازی کر رہا ہے کہ انہوں نے ملتان جلسہ عام میں حتمی تاریخ دینے کیلئے جن توقعات اور انتظار کیلئے جس سٹرٹیجک تاخیر کا فیصلہ کیا تھا وہ پوری نہیں ہوسکیں یا پھر ناکام ہوگئیں۔


اگر دو دن کے وقفے کے دوران توقعات، خواہشات اور مطالبات پورے ہو جاتے تو پشاور میں عمران خان کی پریس کانفرنس کا موضوع مختلف ہوتا گوکہ میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان اپنے لب ولہجے کے اعتبار سے حسب سابق خاصے پرعزم لیکن قدرے غصے میں نظر آرہے تھے تاہم انکے عقب میں اور دائیں بائیں کور کمیٹی کے جو ارکان موجود تھے انکے افسردہ اور فکرمند چہروں پر جو لکھا تھا وہ بہ آسانی پڑھا جاسکتا تھا۔

صورتحال سے باخبر ذرائع کے مطابق 25 مئی کو اسلام آباد مارچ کا فیصلہ کور کمیٹی کے اجلاس میں نہیں ہوا بلکہ یہ نیوٹرل طرز عمل کا ردعمل تھا جس کے بعد کور کمیٹی کے اجلاس میں اس پر غور وفکر کیا گیا اور اسلام آباد مارچ کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔

پریس کانفرنس میں عمران خان نے مارچ کی تاریخ دینے کے علاوہ جو دوسری نئی بات کی وہ یہ کہ انہوں نے پہلی مرتبہ فوج کے حوالے سے نیوٹرل کے معنوں کو مثبت انداز میں استعمال کیا، جہاں اپنے احتجاج کے موقع پر پولیس اور بیوروکریسی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے ہمارے پرامن احتجاج کیخلاف کوئی غلط کارروائی کی تو ہم آپ کیخلاف ایکشن لیں گے ۔

اہم خبریں سے مزید