• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قربانی کے گوشت کا تقریبات میں استعمال اور غریب کا گوشت فروخت کرنا

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: بہت سے اغنیاء عیدِ قرباں کے موقع پر بڑی تعداد میں قربانی کرتے ہیں اور گوشت غرباء میں تقسیم کرتے ہیں۔ اب اگر کوئی غریب اس گوشت کو فروخت کردے اور اسی پیسوں سے کھانے کی کوئی تقریب رکھے تو کیا مال دار شخص اس میں شریک ہوسکتا ہے؟ میں نے سنا ہے کہ اگر گوشت فروخت کردیا جائے تو رقم صدقہ کرنا واجب ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر کوئی اپنی قربانی کا گوشت محفوظ رکھے اور پھر کسی تقریب میں پکا کر لوگوں کو کھلائے جس میں امیر اورغریب دونوں شریک ہوں تو کیا جائز ہے؟

جواب:1-قربانی کرنے والا اپنی قربانی کا گوشت فروخت کردے تو حاصل ہونے والی رقم صدقہ کرنا واجب ہے، لیکن اگر گوشت کسی کو دے دیا جائے اور وہ اسے فروخت کردے تو اس کے لیے جائز ہے اور وہ گوشت کی قیمت اپنے استعمال میں بھی لاسکتا ہے۔

2-قربانی کا گوشت تقریبات میں استعمال کرسکتے ہیں۔ جب امیر کو قربانی کا گوشت دیا جاسکتا ہے اور گوشت پکا کر اسے کھلایا جاسکتا ہے تو وہ ایسی تقریب میں بھی شریک ہوسکتا ہے جس میں قربانی کا گوشت بنایاگیا ہو۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk

اقراء سے مزید