تحریر: عالیہ کاشف عظیمی
ماڈل: لائبہ عباسی
ملبوسات: Jaan London
آرایش: Sleek By Annie
کوآرڈی نیشن: عابد بیگ
عکّاسی: ایم۔کاشف
لے آؤٹ: نوید رشید
عربی کاایک مقولہ ہے،’’عورت اگر پہاڑتوڑ کر دوسری جگہ منتقل کردے اور اُسےصرف اتنا کہہ دیا جائے کہ ’’تمہارے ہاتھ سلامت رہیں‘‘، تو اس کی ساری تھکاوٹ پل بَھر میںختم ہوجاتی ہے۔‘‘اورسچ بھی یہی ہے کہ عورت کوکبھی کام نہیں تھکا تے، اگر وہ تھکتی ہے، تو لوگوں کے رویّوں سے۔ نفسیات کے ماہرین کا بھی کہنا ہے،’’جب آپ کسی خاتون کے لباس،کھانے پینے،حتیٰ کہ روزمّرہ امور میں عیب تلاش کرنے لگتے ہیں،تو اِک روز وہ خود پر اپنا اعتماد کھو بیٹھتی ہے۔ اُس کی ساری صلاحیتوں کو گھن لگ جاتا ہے۔‘‘
لہٰذا اپنےدِل، گھر، آنگن کی ملکہ، نصف بہتر کی تعریف و توصیف، حوصلہ افزائی کے معاملے میں ہرگز کنجوسی کا مظاہرہ نہ کریں، خصوصاً جب وہ کچھ بن سنور لے،تو سراہنے میں بھی ہرگز کوئی مضائقہ نہیں، کیوں کہ جب کوئی سراہنے والا ہو، تو پھرسجنے سنورنے کے انداز خودبخود ہی بدل جاتے ہیں۔ اور لیجیے، ہماری آج کی بزم بھی کچھ ایسے ہی حسین، خوش نُما اور جدّت وندرت سے بَھرپور ملبوسات سے مرصّع ہے کہ ان میں سے کوئی بھی رنگ و انداز منتخب کرلیں، ناز، انداز اور جمال کی داد ہی پائیں گی۔
ذرا دیکھیے، سُرخ بنارسی ٹراؤزر کے ساتھ کٹ ورک انداز کے دِل کش کام سے آراستہ قمیص کس قدر حسین و دِل فریب سی معلوم ہورہی ہے۔ پھر سیاہ ٹراؤزر کے ساتھ ستارہ ورک سے آراستہ عنّابی رنگ قمیص کی دِل کشی کا جواب نہیں، توسی گرین رنگ ٹرائوزر کے ساتھ فُل ایمبرائڈرڈ قمیص کا حُسن دِل آویز ہے۔
پھرپِیچ رنگ پیراہن کا اندازبھلا لگ رہا ہے،تو فون رنگ ایمبرائڈرڈ بیل باٹم کے ساتھ کنٹراسٹ میں سُرخ رنگ کام دار قمیص اور دورنگی دوپٹے کی دِل کشی کا بھی جواب نہیں۔ سیاہ، سُرخ اورپِیچ کے دِل کش امتزاج میںٹراؤزر، قمیص اور دوپٹے کی جاذبیت کا تو جیسے کوئی مول ہی نہیں۔ ٹراؤزر پر ترچھی لائنز کے انداز میں زری کا کام نمایاں ہے، تو قمیص کا کام بھی اپنی مثال آپ ہے۔