کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ میں متحدہ قومی موومنٹ نے آئی بی اے سکھر کے ذریعے بھرتیوں کو چیلنج کردیا۔ عدالت عالیہ نے درخواست پر حکومت سندھ اور دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں ایم کیو ایم نے آئی بی اے سکھر کے ذریعے بھرتیوں کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار خالدہ طبیب نے موقف اختیار کیا کہ آئی بی اے سکھر کے زریعے ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا، بھرتیوں کے عمل کو فوری روکا جائے۔ آئی بی اے سکھر کے افسران نے سیبا کے نام سے اپنی ایک نجی ٹیسٹنگ کمپنی بنا رکھی ہے۔ آج ملازمت کے انٹرویو کیلئے درخواست دینے کی آخری تاریخ ہےدرخواست گزار سمیت متحدہ کے منتخب ارکان اس پر متفق ہیں کہ بھرتیوں کے عمل میں بے قاعدگیاں ہورہی ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کے متفق ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ہمیں یہاں قانون کے مطابق کام کرنا ہے اور چھٹیوں میں کوئی جلدی نظر نہیں آرہی ہے۔ جسٹس امجد علی سہتو نے درخواست گزار سے مکالمے میں کہا کہ آپ ایک معتبر ادارے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ ہم نے جب جوڈیشل افسران کے ٹیسٹ کیلئے آئی بی اے سکھر سے رابطہ کیا تو اس نے معذرت کرلی۔