• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری روڈ پر سامان سے لدی بڑی گاڑیاں شہریوں کے لئے درد سر

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈپرسامان سے لدی بڑی گاڑیوں کی آمد شہریوں کے لئے دردسربن گئی ، رات ساڑھے دس بجے سے سامان سے لدی بڑی گاڑیاں جن میں22ویلرز کنٹینررکی بڑی تعدادبھی شامل ہے فیض آبادکے راستے مری روڈ پر آنے شروع ہوجاتی ہیں جس سے مری روڈپرعام ٹریفک کی آمدورفت بری طرح متاثرہوتی ہے،مری روڈ پراس دوران ٹریفک بری طرح جام ہوجاتی ہے اورجڑواں شہروں میں آنے جانے والے افراد کو شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑتاہے ۔اس دوران ٹریفک پولیس کاعملہ بھی موجودنہیں ہوتا جواس ٹریفک کوکنٹرول کرسکے۔ ان گاڑیوں میں الیکٹرونکس کاسامان ،فرنیچر،میٹرس ،موٹرسائیکل اور دیگراشیاء مری روڈاوراس سے متصل علاقوں میں واقع دکانوں ،مارکیٹوں اورگوداموں میں ان لوڈکی جاتی ہیں اور یہ بڑی گاڑیاں عام طورپر سڑکوں کےکنارے کھڑی کرکے ان سے سامان اتاراجاتاہے جس سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثرہوتی ہے ۔ گندم منڈی ،ہملٹن روڈ،گنج منڈی وغیرہ میں اجناس سے لدی گاڑیوں کی آمدبھی ٹریفک کی روانی کو متاثر کرتی ہے تاہم یہ گاڑیاں عام طورپرمری روڈکی بجائے دیگرسڑکوں کے ذریعے راولپنڈی میں داخل ہوتی ہیں۔ اس حوالے سے سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کے ترجمان کاکہناہےضلعی انتظامیہ کی جانب سے رات 11بجے شہرمیں بڑی گاڑیوں کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے ،اس سے قبل صرف ایسی بڑی گاڑیاں راولپنڈی میں آسکتی ہیں جنہیں ضلعی انتظامیہ یا کنٹونمنٹ حکام کی جانب سے داخلے کیلئے پاسزجاری کئے گئے ہیں ،عوامی حلقوں کاکہناہے کہ مری روڈکے علاوہ رات کے اوقات میں پشاورروڈاورمتصل سڑکوں مصریال روڈ، رینج روڈوغیرہ پربھی ہیوی گاڑیوں کااژدھام دیکھائی دیتا ہےجس سے ان علاقوں کے رہائشی شدیدذہنی کوفت میں مبتلاہوچکے ہیں ۔ضرورت اس امرکی ہے کہ ضلعی انتظامیہ ،کنٹونمنٹ بورڈاورسٹی ٹریفک پولیس کے متعلقہ حکام تاجربرادری سے مل کراس حوالے سے لائحہ عمل طے کریں تاکہ شہریوں کی مشکلات کاازالہ ہوسکے۔ رات کے اوقات میں ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے مری روڈاوردیگرایسی تمام سڑکوں جہاں سے ہیوی ٹریفک گذرتی ہے پرٹریفک پولیس کاعملہ تعینات کیاجائے۔کنارے کھڑی کرکے ان سے سامان اتاراجاتاہے جس سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثرہوتی ہے ۔ گندم منڈی ،ہملٹن روڈ،گنج منڈی وغیرہ میں اجناس سے لدی گاڑیوں کی آمدبھی ٹریفک کی روانی کو متاثر کرتی ہے تاہم یہ گاڑیاں عام طورپرمری روڈکی بجائے دیگرسڑکوں کے ذریعے راولپنڈی میں داخل ہوتی ہیں۔ اس حوالے سے سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کے ترجمان کاکہناہےضلعی انتظامیہ کی جانب سے رات 11بجے شہرمیں بڑی گاڑیوں کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے ،اس سے قبل صرف ایسی بڑی گاڑیاں راولپنڈی میں آسکتی ہیں جنہیں ضلعی انتظامیہ یا کنٹونمنٹ حکام کی جانب سے داخلے کیلئے پاسزجاری کئے گئے ہیں ،عوامی حلقوں کاکہناہے کہ مری روڈکے علاوہ رات کے اوقات میں پشاورروڈاورمتصل سڑکوں مصریال روڈ، رینج روڈوغیرہ پربھی ہیوی گاڑیوں کااژدھام دیکھائی دیتا ہےجس سے ان علاقوں کے رہائشی شدیدذہنی کوفت میں مبتلاہوچکے ہیں ۔ضرورت اس امرکی ہے کہ ضلعی انتظامیہ ،کنٹونمنٹ بورڈاورسٹی ٹریفک پولیس کے متعلقہ حکام تاجربرادری سے مل کراس حوالے سے لائحہ عمل طے کریں تاکہ شہریوں کی مشکلات کاازالہ ہوسکے۔ رات کے اوقات میں ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے مری روڈاوردیگرایسی تمام سڑکوں جہاں سے ہیوی ٹریفک گذرتی ہے پرٹریفک پولیس کاعملہ تعینات کیاجائے۔
اسلام آباد سے مزید