اسلام آباد(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز) پاکستان میں حالیہ تباہ کن بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان ، متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النیہان اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا ہے اور آفت کے باعث نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے،تینوں سربراہان مملکت نے پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی، ہرممکن تعاون کی یقین دہانی،شہباز شریف نے سیلابی صورتحال ، اس سے تباہی سے آگاہ کیا۔وزیراعظم کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے ٹیلی فون کیا۔ شہباز شریف نے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں انسانی جانوں، ذریعہ معاش اور بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ بارش سے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، حکومت متاثرہ علاقوں تک پہنچنے اور لوگوں کو ان کی نقل مکانی اور امداد کی ترسیل میں مدد کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔پاکستان نے "اقوام متحدہ کی فلیش اپیل" تیار کی ہے جو 30اگست کو شروع کی جائے گی اور امید ہے عالمی برادری فلیش اپیل کی فنڈنگ پاکستان کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کرے گی۔وزیراعظم نے انسانی بنیادوں پر امداد پر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔دوطرفہ تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے ترکوں کی غیر متزلزل حمایت پر صدر اردوان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ترک صدر نے شہباز شریف سے شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان اور بڑے پیمانے پر نقصان پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دینگے۔ادھر ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا۔ شہباز شریف نے بتایا کہ سڑکوں اور پلوں سمیت بنیادی ڈھانچے پر شدید اثرات سے انسانی صورتحال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے، جو لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے اور امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ہے۔ وزیراعظم نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے ایران کی مسلسل حمایت کو بھی سراہا۔صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور تمام شعبوں میں امدادی امداد میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔علاوہ ازیں یو اے ای کے صدر نے بھی شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا اور مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور سیلاب سے سے ملک گیر تباہی کے پر افسوس کا اظہار کیا۔یو اے ای کے صدر نے سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر ہلاکتیں، زخمی ہونے اور شدید نقصان کے بعد پاکستان کو فوری امداد فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی امداد میں خیموں اور پناہ گاہوں کے سامان کے علاوہ تقریباً 3,000ٹن خوراک کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ٹن طبی اور دواسازی کا سامان بھی شامل ہے۔متحدہ عرب امارات کی امدادی ٹیمیں متاثرہ افراد کی حفاظت اور ان کی خوراک، طبی اور رسد کی ضروریات کو یقینی بنانے کی کوششوں سے متعلق پاکستانی اداروں کو ہر قسم کی انسانی امداد بھی فراہم کریں گی۔