• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

SCO سربراہی اجلاس، روس، چین، پاکستان، بھارت کے سربراہ شریک ہونگے، ایران، بیلاروس کو دعوت کا امکان، جمعرات سے ازبکستان میں ہوگا

نئی دہلی، اسلام آباد(اے ایف پی، خبرایجنسی،مانیٹرنگ نیوز) SCOسربراہی اجلاس جمعرات سے ازبکستان میںہوگا، روس، چین، پاکستان، بھارت کے سربراہ شریک ہونگے،ایران ، بیلاروس کو دعوت اور مصر، قطر، سعودی عرب ،بحرین، مالدیپ اور دیگر ممالک کومذاکراتی شراکت دار کا درجہ دینے کا امکان، یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارےکے مطابق بھارت نے کہاہےکہ وزیر اعظم نریندر مودی ازبکستان میں ہونیوالے علاقائی سربراہی اجلاس میں شرکت کرینگےاس اجلاس میں روس کے مطابق ولادی میر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ بھی موجود ہوں گے.

شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا اجلاس جس میں چین، روس، چار وسطی ایشیائی ممالک( قازخستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان ) ہندوستان اور پاکستان شامل ہیں15اور 16ستمبر کوازبکستان کے شہر سمر قنڈ میں ہونے والا ہے۔

بدھ کوچین میں روس کے سفیر نے کہا کہ پوتن اورشی سربراہی اجلاس میں ملاقات کریں گے یہ کورونا وائرس کے بعد چینی رہنما کا پہلا بیرون ملک دورہ ہوگا۔بیجنگ کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس ملاقات کی تصدیق نہیں کی، ایک ترجمان نے باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا کہ اس معاملے پر ’’فراہم کرنے کے لیے کوئی معلومات نہیں ہے۔

اتوار کے روز بھارتی حکومت کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا مودی پوٹن،شی یا اپریل میں پاکستانی وزیر اعظم بننے شہباز شریف کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے ،اپنے زیادہ تر ہتھیار روس سے حاصل کرتے ہوئے چین کی طرح بھارت نے یوکرین پر ماسکو کے حملے کی مذمت کرنے سے انکار کر دیا تھا اور روسی تیل کی خریداری میں اضافہ کر دیا تھا۔

چین کے ساتھ بھارت کے تعلقات 2020میںمتنازع ہمالیہ سرحد پر لڑائی (جس میں 20بھارتی اور 4چینی فوجی مارے گئے تھے) کے بعد سےسرد مہری کا شکار ہیں، مودی اور شی نے 2019سے دو طرفہ بات چیت نہیں کی،بھارت امریکا، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر نام نہاد کواڈ کا بھی حصہ ہے، یہ گروپ چین کے خلاف ایک قلعے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

ادھر وزیراعظم شہباز شریف آئندہ ہفتہ شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہی اجلاس میںشرکت کریں گے،وزیر اعظم شہباز شریف15اور16ستمبر کو ازبکستان میں ہونے والے سربراہی اجلاس کیلئےآئندہ ہفتے روانہ ہوں گے ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم 16 ستمبر کی شام کو وطن واپس لوٹیں گے۔

غیرملکی میڈیا کےمطابق روسی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ ازبکستان کے شہر سمرقند میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں کئی پُرامید فیصلے کیے جائیں گے اور توقع کی جاتی ہے کہ ایران شنگھائی تعاون تنظیم کی باضابطہ رکنیت حاصل کرنے کے لیے وعدوں کی یادداشت پر دستخط کرے گا۔

اہم خبریں سے مزید