بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں منعقدہ ہائبرڈ چاول کی امداد اور عالمی غذائی تحفظ کے بین الاقوامی فورم میں تحریری خطاب کیا۔اپنی تقریر میں شی جن پنگ نے نشاندہی کی ہے کہ غذائی تحفظ انسانوں کی بقا سے متعلق بنیادی حیثیت کا حامل ہے۔ غذائی تحفظ انسانوں کی بقا کے لئے بنیادی حیثیت کا حامل ہے، نصف صدی قبل چین میں ہائبرڈ چاول کی کامیاب تحقیق کی گئی اور بڑے رقبے پر اس کی کاشت کی گئی۔اس ٹیکنالوجی کی بدولت چین نے دنیا کی قابل کاشت زمین کے 9 فیصد سے بھی کم پر تقریبا دنیا کی 20 فیصد آبادی کے لئے خوراک فراہم کی اور دنیا کا سب سے بڑا خوراک پیدا کرنے والا اور خوراک برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ہائبرڈ چاول سال 1979سے دنیا میں متعارف ہونا شروع ہوا جس سے پانچ براعظموں کے تقریبا 70 ممالک مستفید ہوئے۔ شی نے کہا کہ یہ ان کے اناج کی پیداوار میں اضافے اور زرعی ترقی میں ایک قابل ذکر کردار ادا کر رہا ہے اور ترقی پذیر ملکوں میں خوراک کی کمی کے لیے ایک چینی حل پیش کررہا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ اس وقت عالمی غذائی تحفظ کو شدید چیلنجز اور پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔ چین عالمی ترقی کے اقدامات کو فروغ دینے ، غذائی تحفظ اور غربت میں کمی کے لیے تعاون بڑھانے کے لیے یکجہتی اور مشترکہ مستقبل کے جذبے کے ساتھ تمام ملکوں کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔ پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے2030 کے ایجنڈے پر تیزی سے عمل درآمد اور بھوک اورغربت سے پاک دنیا کی تعمیر کے لئے چین بھرپور کردار ادا کرے گا۔