اسلام آباد (ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے یوم تاسیس کے موقع پر 30دسمبر کو مرکزی مجلس عاملہ اور جنرل کونسل کے اجلاس میں 2000 ارکان پارٹی کے صدر اور جنرل سیکرٹری سمیت دیگر عہدیداروں کا انتخاب کریں گے۔
عوامی حلقوں میں تو پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کو صدر منتخب کرنے کی باتیں گردش کر رہی ہیں مگر وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اقتدار میں شریک پارٹی رہنما اس ضمن میں خاموشی میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے تو اس بات کی تصدیق کی کہ سینئر لوگوں کی رائے ہے کہ مریم نواز شریف کو پارٹی سربراہ منتخب کر لیا جائے تاکہ شہباز شریف وزارت عظمیٰ پر توجہ مرکوز کرسکیں۔
ذرائع کے مطابق دیگر عہدوں کے لئے بھی صوبائی سطح پر لابیاں متحرک ہو چکی ہیں۔
جنگ نے اس ضمن میں پارٹی کے اہم عہدے داروں اور پارلیمنٹیرینز سے رابطے کئے مگر سب نے ہی اسے قبل از وقت قرار دیتے ہوئے خاموش میں بہتری جانی۔