• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کیخلاف ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد واپس لے لی

لاہور(نمائندہ جنگ) مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس لے لی ہے مگر رکن صوبائی اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ حاصل نہ کر سکنے پر پہلے ہی عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، صرف وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد واپس لی گئی ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد بدستور موجود رہے گی۔

چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد واپس لینے کے وقت لیگی اراکین اسمبلی چیف وہپ خلیل طاہر سندھو، میاں مرغوب احمد، غزالی سلیم بٹ اور ذیشان رفیق موجود تھے۔

ادھر پنجاب اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس ہوا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی، تاہم سرکاری ارکان نے گورنر کیخلاف قرارد اد منظور کرلی۔ 

گورنر پنجاب کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ڈی نوٹیفائیڈ اور صوبائی کابینہ کی تحلیل پر قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔جبکہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ 

میاں اسلم اقبال کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کی جانب سے گزشتہ شب رات کے اندھیرے میں دستور و قواعد کو یکسر پامال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کی معزولی اور صوبائی کابینہ کی تحلیل کا حکم نامہ جاری کیا گیا۔ 

بلاتاخیر گورنر پنجاب کے حکم نامے کو بنیاد بناکر وزیراعلیٰ کے دفتر کے انخلا، صوبائی کابینہ کی تحلیل اور چوہدری پرویز الٰہی کی بطور عبوری وزیراعلیٰ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ 

گورنر پنجاب کے ان پے درپے غیر قانونی و غیر آئینی اقدامات سے صوبے میں حکومت کی دستور و قانونی تشکیل و تسلسل میں معمولی بگاڑ ہی پیدا نہیں ہوا بلکہ صوبائی مقننہ کی حیثیت اور اسمبلی کو حاصل اختیارات پر بھی کاری ضرب لگی ہے۔ صدر مملکت اِس شرمناک اقدام کا نوٹس لیں اور انہیں فوری طور پر منصب سے معزول کرنے کا اہتمام کریں۔ 

پنجاب اسمبلی کی اپوزیشن گورنر پنجاب کے خلاف قرارداد سے پہلے ہی ایوان سے واک آؤٹ کر گئی تھی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر محمد سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہوا لیکن اجلاس شروع ہوتے ہی گورنر کے اقدام پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے اقدام پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی شورشرابہ اور ہنگامہ آرائی سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

اہم خبریں سے مزید