اسلام آباد (ایجنسیاں، جنگ نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پشاور پولیس لائنز سانحہ اے پی ایس سانحے سے کم نہیں ضرب عضب جیسا آپریشن شروع کرنےکیلئے اتفاق رائےکی ضرورت ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کریگی،مجاز فورم قومی سلامتی کمیٹی ہے،امید ہے وزیراعظم اس طرح کا کوئی قدم اٹھائینگے، جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا پشاور میں پولیس لائنز میں ریسیکو آپریشن مکمل کر لیا گیا، ایک ہی خود کش حملہ آور تھا، بمبار کیسے پہنچا ادارے تحقیقات کر رہے ہیں، ذمہ داروں کے قریب پہنچ چکے ہیں ،دہشت گردی کیخلاف پالیسی پارلیمنٹ بنائے گی، وزیراعظم، آرمی چیف، اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی یہاں آئینگے، ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں ایسے لوگوں کو بھی چھوڑا گیا جنہیں موت کی سزا ہوچکی تھی، ہم نے ہر قیمت پر دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتنی ہے،مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہم اب تک اپنی ترجیحات کا تعین نہیں کرسکے،سیاسی عدم استحکام بھی دہشت گردی ہے، شازیہ مری نے کہا قاتل صرف قاتل، گڈ یا بیڈ نہیں ہوسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی خطاب اور جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پشاور پولیس لائنز میں 100افراد کی شہادت پر فاتحہ خوانی کی گئی، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی ایوان میں دعا کی گئی، جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے دعا کروائی۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پشاور میں سانحہ پیش آیا،آرمی پبلک اسکول کا سانحہ بھی نہیں بھولے، 2010 سے2017 تک دہشت گردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی، مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 2 سال پہلے ہمیں اس ہال میں بریفنگ دی گئی، ہمیں کہا گیا کہ ان لوگوں سے بات چیت ہوسکتی ہے، افغانستان جنگ کے بعد ہزاروں لوگوں کو پاکستان سیٹ کروایا گیا، دہشت گردی کے کل کےواقعے میں 100 افراد شہید ہوئے، ضرب عضب جیسا آپریشن شروع کرنے کیلئے اتفاق رائےکی ضرورت ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پشاور پولیس لائنز سانحہ اے پی ایس سانحے سے کم نہیں، اسرائیل میں بھی مساجد میں ایسا نہیں ہوتا جیسا پاکستان میں ہوا، نمازیوں پر مسجد میں حملہ نہ بھارت میں ہوتا ہے نہ اسرائیل میں، نائن الیون میں ہمیں دھمکی ملی ہم ڈھیر ہوگئے، افغانستان کی جنگ ہماری دہلیز پر آگئی۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پشاور واقعے پر ہر پاکستانی افسردہ ہے، ہمیں مجاہدین تیار کرنے کی ضرورت نہیں تھی، لوگوں کو مجاہدین ہم نے بنایا اور وہ خود دہشت گرد بن گئے، روزانہ فوج اور ایف سی کے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں، قوم فوج اور قانون نافذ کرنے والوں کیساتھ ہے۔