کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جیلیں بھرنی ہیں تو ضمانتیں منسوخ کراو، باجوہ نے کہا مانتا ہوں ہم سے عمران جیسا بلنڈر ہوا ، صرف بلنڈر کرنے کا اعتراف کافی نہیں بلکہ جو داغ ملک اور قوم کے ماتھے پر لگایا اس کو دھونا پڑے گا، اس فتنے کو اٹھا کر سیاست سے باہر پھینکنا پڑے گا، یہ بلنڈر نہیں سانپ تھا جو پانچ کے ٹولے نے پالا تھا، اب یہی سانپ اس پانچ کے ٹولے کو ڈس رہا ہے۔ ان کہنا تھا یہ لوگوں کو جیل بھرنے کا کہتا ہے اور خود زمان پارک کے بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہے، خواتین کو بلا کر زمان پارک میں کھڑا کیا ہوا ہے کہ کہیں مجھے پولیس پکڑ کر نہ لے جائے، ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ باجوہ جب ریٹائر ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہم سے عمران خان جیسا بلنڈر ہوا ہے، یہ پاکستان کے 75 سالوں میں تاریخ کا سب سے بڑا بلنڈر تھا لہٰذا صرف بلنڈر کرنے کا اعتراف کافی نہیں بلکہ اس فتنے کو اٹھا کر سیاست سے باہر پھینکنا پڑے گا، مسلم لیگ کی سینئر نائب صدر نے کہا مجھے، نواز شریف اور شہباز شریف کو شدید احساس اور تکلیف ہے کہ آج مہنگائی ہے، آپ کے گھروں میں مشکلات ہیں، میرا دل آپ کے ساتھ دھڑکتا ہے لیکن آپ سب کو پتا ہے کہ یہ مہنگائی کس کی عطا کی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قوم گواہ ہے کہ جب جب نواز شریف کی حکومت آئی، تب تب پاکستان نے بلندیوں کا سفر کیا، ہر بار جب نواز شریف کی حکومت آئی تو مہنگائی بھی کم ہوئی، پاکستان میں ترقی بھی آئی، بڑے بڑے منصوبے بھی آئے اور آج میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ پاکستان کے 75 سال میں نواز شریف کے 9 سال نکال دو تو کھنڈر کے سوا کچھ نہیں بچتا۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں بھی نواز شریف کو اجڑا ہوا پاکستان ملا تھا۔مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ 75 سال کی تاریخ میں مسلم لیگ (ن) کی واحد حکومت رہی جس میں چار سال آٹا 35 روپے کلو رہا، چینی 50 سے 55 روپے کلو رہی اور گھی 140 روپے کلو رہا، وہ بھی وقت تھا کہ روٹی دو روپے اور پانچ روپے کی ملتی تھی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے قیمتیں نہیں بڑھتیں، نواز شریف نے 2016 میں آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا تھا لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ عمران خان بھی کر کے گیا، آج ہمیں جو قیمتیں بڑھانی پڑ رہی ہیں وہ اس معاہدے کی وجہ سے ہیں جو عمران خان کر کے گیا اور جاتے جاتے اس معاہدے کو پھاڑ کر اور بھی زیادہ تباہی کر کے گیا۔