• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

KPK انتخابات، دہشت گردی کا امکان، فوج اور FC کی مدد درکار ہوگی، 57 ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے، IG کی الیکشن کمیشن کے اجلاس میں بریفنگ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ پرامن انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن فوج اور ایف سی کی تعیناتی کیلئے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے رابطے میں ہے، مزید ورکنگ کی جائے، انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے ، قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں بھی جن ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کو تعینات کیاگیا ان میں سے بھی اگر کسی کیخلاف شکایت ہو یا اسکاکسی سیاسی پارٹی سے تعلق ہو تو الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے تاکہ ان کیخلاف ضروری کارروائی کی جائے ، جبکہ آئی جی خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ کے پی کے انتخابات کے دوران دہشت گردی کی کارروائی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا اور یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آئندہ انتخابات مکمل طور پر پُر امن ہونگے، انتخابات کے انعقاد کیلئے فوج اورایف سی کی مدد درکار ہو گی، 57ہزار اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں معزز ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ، آئی جی خیبر پختونخوا اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ الیکشن کمیشن اور حاضرین نے سانحہ پولیس لائنز کے شہدا کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ بعدازں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ یہ اجلاس صوبہ خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات اور قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے انتظامات پر چیف سیکرٹری اورآئی جی سے سیکورٹی پر بریفنگ لینے کیلئے بلایا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ابتدائی کلمات میں انتخابات کی شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران غیر جانبدار افسران کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے ۔

اہم خبریں سے مزید