• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کو عدالت میں ملزم کی حیثیت سے پیش ہونا تھا، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان “میں میزبان مبشر ہاشمی سے گفتگو کرتےہوئے وفاقی وزیر داخلہ، رانا ثناء اللہ نےکہا ہے کہ عمران خان کو اس عدالت میں ایک ملزم کی حیثیت سے پیش ہونا تھا،سینئرصحافی و تجزیہ کار، محمد مالک نےکہا کہ اگر ماحول خراب کرنا ہے کہ انتخابات نہ ہوں پھر تو درست حکمت عملی ہے، نگراں وزیر اطلاعات پنجاب، عامر میر نے کہا کہ گرفتار افراد کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ، رانا ثناء اللہ نےکہا کہ ہفتے کو لاہور میں ایکشن ہوا ہے جو کہ بنیادی طور پر نگراں حکومت نے کیا ہے۔وفاقی لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کی حمایت یا سہولت ان کو حاصل تھی۔انہوں نے وہاں پر قائم ایک نو گو ایریا کلیئر کیا ہے۔وہاں پر65 کے قریب شر پسند ، دہشت گرد گرفتار کئے ہیں۔جن میں میری معلومات کے مطابق15 کے قریب ایسے لوگ ہیں جن کا کالعدم تنظیموں سے تعلق ہے۔وہاں پر ہوا یہ ہے کہ وہاں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے ۔ جوڈیشل کمپلیکس میں عدالت کی اجازت سے ایک لسٹ تیار ہوئی بلکہ عدالت نے خود وہ فہرست تیار کی۔ہمیں یہ حکم دیا کہ آپ ان لوگوں کے علاوہ کسی کو وہاں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ہم نے ان تما م لوگوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے کی اجاز ت دی جن کو عدالت نے اجازت دی تھی۔عمران خان کو اس عدالت میں ایک ملزم کی حیثیت سے پیش ہونا تھا۔عمران خان کا یہ مطالبہ تھا کہ میرے ساتھ جوتین چار سو لوگ ہیں انہیں داخلے کی اجازت دی جائے ۔ہم نے اسے روکا اس کے بعد عدالت نے گاڑی میں اس کی حاضری لگا لی۔ عدالت کو چاہئے تھا کہ اسے کہتی کہ اپنی گاڑی سے اتروجس طرح سے باقی لوگ آتے ہیں آکر عدالت میں پیش ہو تو اسے ہم پیش کردیتے۔یا اس کے وارنٹ کو ری نیو کرتی کہ اس پکڑ کر پیش کرومعاملہ یہ ہے کہ جب ایک آدمی اس طرح کی غنڈہ گردی کرے ۔ ایک آدمی سرکشی کرے ایک آدمی بد مستی کرے اس کے بعد آپ اس کو سہولت فراہم کردیں تو وہ تو پھر یہی کچھ کرے گااور یہی وہ کررہا ہے۔اس کی سرکشی یہ دنوں، ہفتوں میں نہیں یہ گھنٹوں میں ختم ہوسکتی ہے۔یہ لوگ مسلح تھے ان کے پاس اسلحہ تھاوہاں پر جو پولیس کھڑی تھی ان کے پاس صرف ڈنڈے تھے ان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا ۔ ہم نے اس کے اردگردکوئی اسلحہ سے مسلح لوگوں کو تعینات نہیں کیاتاکہ اس فتنے کی کوئی سازش کامیاب نہ ہوجائے اور یہ جو چاہتا ہے اس قسم کا کوئی واقعہ نہ ہوجائے۔اگر عدالت یہ چاہے گی کہ یہ پیش ہوتو یہ پیش ہوگایہ کیوں پیش نہیں ہوگا۔ اگر اس کی اس سرکشی اور بدمعاشی کے اوپراس کو عدالت میں گاڑی میں حاضری لگا لی جائے گی ۔تو پھر میں عدالت سے درخواست کروں گامجھے بے پناہ احترام اس کے گھر پر بیٹھے حاضری لگا لیا کریں کیا ضرورت ہے اس کو تکلیف دینے کی۔آپ اس میں مذاکرات کریں آپ اس میں صلح کریں آپ اس میں لڑائی کریں آپ اس میں جمہوری رویہ اپنائیں آپ اس میں غیر جمہوری رویہ اپنائیں یہ ایک فتنہ ہے ۔ یہ فتنہ جب تک اس ملک کی سیاست میں رہے گا یہ اپوزیشن میں رہے یا حکومت میں رہے یہ فتنہ اس ملک کو آگے نہیں بڑھنے دے گا۔یہ اس ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائے گا یہ اس ملک کو کسی طور پر کسی معاملے کسی سمت اس کو طے نہیں ہونے دے گا ۔

اہم خبریں سے مزید