راولپنڈی (خبر نگار خصوصی) راولپنڈی کی مصروف ترین شاہراہ مری روڈ پر تجاوزات کی بھرمار کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ مری روڈ پر کمیٹی چوک سے لیاقت باغ تک بنائی جانے والی موٹر سائیکل ورکشاپس کی وجہ سے بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ موٹر سائیکلوں کی مرمت کا کام دکانوں کے کئی کئی فٹ باہر سڑک پر کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے تقریباً آدھی سڑک پر ان ورکشاپ والوں نے ڈیرے جمائے ہوتے ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں موٹر سائیکل آدھی سڑک پر کھڑے کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے راستہ تنگ ہونے کے باعث ٹریفک روانی بری طرح متاثر رہتی ہے اور بدترین ٹریفک جام رہتا ہے۔ اسی طرح کمیٹی چوک انڈر پاس کے اوپر بھی موٹر سائیکل میکینکس اورموٹر سائیکلوں کے سپیئر پارٹس کی دکانیں موجود ہیں جنہوں نے اپنی دکانوں کے باہر فٹ پاتھ پر سامان رکھ کر پیدل چلنے والوں کیلئے راستہ بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے بزرگ شہری‘ خواتین اور بچوں کو پیدل چلنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مری رڈ پر لیاقت باغ سے فیض آباد تک فٹ پاتھ ہونے کے باوجود پیدل چلنے والوں کو سڑک پر چلنا پڑتا ہے‘ دکان داروں نے ملی بھگت سے فٹ پاتھوں پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ کمیٹی چوک کے دونوں اطراف موٹر سائیکل میکینکس اور سپیئر پارٹس کی دکانیں موجود ہیں جنہوں نے آدھی سڑک قبضہ میں لی ہوتی ہے۔کمیٹی چوک سے کمرشل مارکیٹ‘ چاندنی چوک تک یہی حال ہے۔ کمرشل مارکیٹ میں چپس کی ریڑھیاں، لنڈے کے کپڑے فروخت کرنے والوں سمیت دکانداروں نے اپنی دکانوں کے آگے کئی کئی فٹ تک سڑک پر قبضہ جمایا ہوتا ہے جس سے ٹریفک روانی متاثر ہوتی ہے جبکہ دیگر شہریوں کو گاڑی یا موٹر سائیکل پارک کرنے کی بھی جگہ میسر نہیں۔ شہریوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مری روڈ سمیت دیگر علاقوں میں تجاوزات اور فٹ پاتھ پر قبضوں کیخلاف فوری کریک ڈائون کیا جائے۔