اسلام آباد (افضل بٹ) سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر کی وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے انتخاب کیلئے ’زمان پارک ‘ لاہور اور ’ زرداری ہاؤس‘ اسلام آباد میں جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ہے۔
اسمبلی میں 52؍ ارکان ہیں جن میں 31کا تعلق تحریک انصاف سے ہے ، 12پیپلز پارٹی اور 7ن لیگ سے ہیں ، حکمراں اتحاد کا دعویٰ ہے کہ ہم جیتیں گے۔
تحریک انصاف کی جانب سے موسٹ سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد، سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری انوارالحق، سابق وزیر اعظم عبد القیوم نیازی اور وزیر حکومت چوہدری اظہر صادق کے نام وزارت عظمی کے امیدوار کے طور پر سامنے آ چکے ہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزاد کشمیر کے اراکین اسمبلی کو زمان پارک لاہور میں طلب کر رکھا ہے تاکہ افہام و تفہیم کے ساتھ نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کی جا سکے اور تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی متحد ہو کر اپنا وزیر اعظم منتخب کر سکے۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں رات گئے تک جاری رہا، جس کی صدارت کو چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی جبکہ سابق وزیر اعظم یو سف رضا گیلانی اور مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ بھی اجلاس میں شریک تھے.
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اتحادی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم آزادکشمیرکے امیدوار کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان طے پائے جانے والے پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت آزاد کشمیر میں وزارت عظمی کا امیدوار پیپلز پارٹی سے ہو گا۔
اب تک پیپلز پارٹی کی جانب سے وزارت عظمی کے جو امیدوار سامنے آئے ہیں ان میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر، سابق صدر و سابق وزیراعظم سردار یعقوب خان اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور شامل ہیں۔
آزاد کشمیر کی وزارت عظمیٰ کے انتخاب کے لئے 53 رکنی الیکٹورل کالج میں سے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد 52؍ اراکین اسمبلی ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے۔
قانون ساز اسمبلی کے ان 52 اراکین اسمبلی میں سے 31 کا تعلق تحریک انصاف ، 12 پیپلز پارٹی، 7 مسلم لیگ ن، ایک جموں کشمیر پیپلز پارٹی اور ایک رکن کا تعلق آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس سے ہے۔
اگروزارت عظمی کے انتخاب میں فلور کراسنگ نہ ہوئی تو تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی یقینی ہو گی تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پر مشتمل اتحاد کا یہ دعوی ہے کہ تحریک انصاف کے مطلوبہ اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم وزارت عظمی کا انتخاب جیتنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔