• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

14 ہزار 500 ارب روپے حجم کا بجٹ آج، تنخواہوں، پنشن اور کم از کم اجرت میں اضافہ ہوگا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)14ہزار 500؍ ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج (جمعہ کو) پیش کیا جارہا ہے جس میں تنخواہوں ، پنشن اور کم از کم اجرت میں اضافہ ہوگا۔ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200؍ ارب روپےرکھا جائےگا جبکہ مالی خسارہ 7.7؍ فیصد رکھے جانے کا امکان ہے۔

اگلے مالی سال کیلئے مجموعی طور پر 2709؍ ارب روپےکا قومی ترقیاتی بجٹ ہوگا۔ آئی ایم ایف اگلے مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200؍ ارب روپے رکھنے پر راضی ہوگیا ہے ۔ 

جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200؍ ارب روپے رکھنے پر راضی ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200؍ ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، بجٹ میں 1600ارب سے زائدکے ٹیکس وصول کئے جائیں گے، 510؍ ارب کے ٹیکس منی بجٹ میں لگائے جاچکے ہیں۔

 ذرائع کا کہنا ہےکہ 200؍ ارب روپے کے نئے ٹیکس فنانس بل کے ذریعے لگیں گے، مجموعی طور پر ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 1900؍ ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2023-24ء کا وفاقی بجٹ اور فنانس بل آج قومی اسمبلی میں پیش کرے گی ، 14ہزار 500 ارب روپے حجم کا بجٹ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیش کریں گے ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20فیصد اضافہ کرنے اور کم سے کم اجرت میں ا ضافے کا امکان ہے آئندہ مالی سال 9200ارب روپے کا ٹیکس ریونیو ہدف مقرر کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

 آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مالی خسارہ 7.7؍ فیصد رکھے جانےکا امکان ہے، نان ٹیکس آمدن کی مد میں 2800؍ ارب روپےکا ہدف مقرر کیے جانے کی تجویز ہے۔

 ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سبسڈی کا حجم 1300؍ ارب روپے تجویز کیا گیا ہے، سب سےزیادہ سبسڈی پاور کے شعبے کے لیے رکھی جا رہی ہے جو 976؍ ارب روپے ہوگی، قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7300؍ ارب روپے مختص کیے جانےکی تجویز ہے، آئندہ بجٹ میں دفاع کے لیے 1800 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔

اہم خبریں سے مزید