• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی میں منشیات کے عادی افراد کی بڑی تعداد حکام کیلئے سوالیہ نشان

راولپنڈی (وسیم اختر ،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں منشیات کے عادی افرادکی بڑی تعدادعوام کے لئے دردسر بن گئی۔ گلی محلوں میں منشیات کی با آسانی دستیابی پولیس ،محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی پرسوالیہ نشان بن چکی ہے ۔شہر کے مختلف علاقوں میں فٹ پاتھوں، سڑکوں، خالی پلاٹوں ، بسوں کے اڈوں ،خیراتی ہوٹلوں اورنالوں کے اردگرد بے شمار چلتی پھرتی لاشیں دکھائی دیتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں پشاور روڈ، پیرودھائی موڑ نصیرآباد بلال مسجد کے عقب ، نصیر آباد انڈرپاس،جامع مسجد روڈ ،بنی ،پل شاہ نذر ،صدر ،فیض آباد،اڈہ پیرودھائی، قاسم آباد ،ڈھوک حسو ،ڈھوک مٹکیال ، اصطبل روڈ ،رتہ امرال ، صدر، ٹاہلی موہری، لالکڑتی، کالج روڈ، لیاقت روڈ جامع مسجد روڈ، باغ سرداراں، صادق آباد، فیض آباد، موہن پورہ، رتہ، مسلم ٹاؤن، چونترہ سمیت کئی علاقوں میں سیکڑوں افراد سرعام نشے کا زہر اپنے جسموں میں اتارتے نظر آتے ہیں جنہیں نہ تو کوئی روکتا ہے اور نہ ہی انہیں کسی کی پرواہ ہے ۔ ان میں ہرعمر کے افراد ، کم عمر بچے ‘ نوجوان اور ادھیڑ عمر حتیٰ خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ لوگ اپنی طلبپوری کرنے کیلئے چوری چکاری اور دیگرجرائم میں بھی ملوث ہیں۔انہیں ہیروئن، چرس اور دیگر منشیات کون فراہم کرتا ہے اور اُنکی منشیات تک رسائی اتنی آسانی سے کیسے ہے ،اس میں سب سے پہلی ذمہ داری مقامی پولیس کی ہے اورمنشیات کی لعنت ختم کرنے میں ان کی ذمہ داری دیگرکسی بھی ادارے سے زیادہ ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث ملزموں کے خلاف ضلع بھرمیں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرنے چاہئیں ۔اس حوالے سے حکومت اور این جی اوز کو منشیات کی لت میں مبتلا افراد کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں ۔
اسلام آباد سے مزید