• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین PTI کا کوئی متبادل نہیں، پارٹی میں کشمکش کا تاثر غلط، شاہ محمود

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ تحریک انصاف بطور پارٹی کشمکش کا شکار ہے، ہماری جماعت میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا، آسٹریلین ہائی کمشنر نے ہمیں ناشتے کی دعوت پر بلایا اور وہاں ہم گئے.

 اس وقت امریکی سفیر کے علاوہ دیگر اہم ممالک کے سفیر بھی موجود تھے، ہم نے الیکشن اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بارے میں اپنا موقف ان کے سامنے رکھا،90دن میں الیکشن نہ ہوئے تو سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، گزشتہ رات سے عثمان ڈار، ان کے اہل خانہ اور بوڑھی ماں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا گیا

 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عثمان ڈار اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ جو ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں، محسن لغاری کے بیٹے کو اٹھایا گیا، تشدد کیا گیا جو ہو رہا ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ 

نگران وزیراعظم نے کہا تھا شفاف انتخابات کرائیں گے کیا ایسے ماحول میں شفاف انتخابات ہوسکتے ہیں؟ چیف جسٹس پاکستان ازخود نوٹس لیں، الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ اگر لیول پلینگ فیلڈ نہیں ہے تو ایکشن لیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ تحریک انصاف بطور پارٹی کشمکش کا شکار ہے، پی ٹی آئی کی کور کمیٹی مشکل حالات میں کام کر رہی ہے، پی ٹی آئی انتخابات میں تاخیر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی، ہماری وکلاء کی ٹیم پٹیشن تیار کر رہی ہے جس کے لیے ایڈووکیٹ علی ظفر اور سلیمان اکرم راجہ وکلاء ٹیم کا حصہ ہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں دو نگران وزرائے اعلیٰ کو شامل کرنا درست نہیں تھا، وکلاء برادری بھی نوے روز میں انتخابات پر متفق ہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی اس حوالے سے بیان دے چکے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے موقف میں بھی تضاد ہے، مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کے بعد اب ان کے رہنما 90 دنوں میں انتخابات کی بات کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے تاریخ کی بڑی غلطی کی،پی ڈی ایم نے ملک کو آئینی بحران سے دو چار کر دیا، سینیٹ انتخابات اور صدر مملکت کا انتخاب بھی انتخابات میں تاخیر سے متاثر ہوں گے، پہلے بھی انتخابات میں تاخیر کرنے کیلئے تاخیری حربے استعمال کیے گئے، نگران حکومت آئین سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کرسکتی۔ 

صحافی نے سوال کیا کہ کیا تحریک انصاف آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی سے اتحاد کر سکتی ہے؟ 

اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نوے دن میں انتخابات کے بارے میں پیپلز پارٹی سے مشاورت کیلئے معاملہ کور کمیٹی میں لیکر جائینگے، نوے دنوں میں انتخابات کیلئے دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت میں کوئی حرج نہیں۔ کیا آپ کسی ڈیل کے تحت جیل سے باہر ہیں؟

 اس سوال پر انہوں نے کہا کہ ان الزامات کو اہمیت نہیں دیتا اس لیے جواب نہیں دوں گا۔ 

دریں اثنا شاہ محمود قریشی نے آسٹریلین ہائی کمشنر سے ملاقات کی تصدیق کردی اور کہا کہ آسٹریلین ہائی کمشنر نے ہمیں ناشتے کی دعوت پر بلایا اور وہاں ہم گئے تاہم اس ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی اور سائفر کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

اہم خبریں سے مزید