• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران وزیراعظم کاکڑ کی اقامت گاہ پر تقریب جب جشن میں تبدیل ہوگئی

اسلام آباد(محمد صالح ظافر/خصوصی تجزیہ نگار)نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی اقامت گاہ پرتقریب جب جشن میں تبدیل ہوگئی،کاکڑ 12اگست کو وزیراعظم نامزد ہوئے تو ان کی رہائش گاہ پر ان کے اکلوتے بیٹے نورالحق کی سالگرہ کا اہتمام ہو رہاتھا،مہمانوں کو نئی سیکورٹی پروٹوکول کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا،کاکڑ کے اہل خانہ نے تقریب ایوان وزیراعظم میں منعقد کرنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا،بارہ اگست نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے لئے کئی حوالوں سے معنی خیز اہمیت رکھتا ہے گزشتہ ماہ اس روز وفاقی دارالحکومت کے منسٹرانکلیو میں ان کی اقامت گاہ پر ہو رہی تقریب اچانک بڑے جشن میں تبدیل ہو گئی اور اسے آناً فاناً پروٹوکول اور سیکورٹی حکام نے گھیرے میں لیکر مدعو مہمانوں کو جانچ پڑتال کے قدرے سخت نظام کا پابند بنادیا اس اجمال کی تفصیل یوں ہے کہ سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے بارہ اگست کو اپنے نوسالہ بیٹے نورالحق کاکڑ کی سالگرہ کے لئے گھریلو تقریب کا اہتمام کررکھا تھا جس کا انتظام و انصرام ان کی اہلیہ نے اپنے ہاتھ میں لے رکھا تھا وزیراعظم نامزد ہونے سے پہلے ان کے افراد خانہ نے اپنے قریبی عزیزوں کے نورالحق کے ہم عمر بچوں کو دعوت دے رکھی تھی ان کی اہلیہ جو پختون روایات کی پاسداری کرتی ہیں سالگرہ کی تقریب اپنے گھر پر کرتی آئی ہیں عصر کے بعد جب مہمانوں کی آمد کا وقت ہونے والا تھا کہ بلیو بک کے مطابق پروٹوکول اور حفاظتی راستے منسٹرانکلیو میں اس اپارٹمنٹ کو اپنے حصار میں لے لیا جو انوارالحق کاکڑ کی رہائش گاہ تھی وہ وزیراعظم نامزد ہو چکے تھے اسی دوران آنے والے مہمانوں نے جو انوارالحق کاکڑ سے ملنے آرہے تھے تجویز پیش کی کہ نورالحق کی سالگرہ کی تقریب ایک دن کی تاخیر سے ایوان وزیراعظم میں تزک و احتشام سے کرلی جائے کہ وہ اگلے روز وہاں منتقل ہو نے والے تھے۔ خاتون خانہ جو دو روز میں خاتوان اوّل کا رتبہ حاصل کرنے والی تھیں اس سے اتفاق نہیں کیا اور واضح کردیا کہ سالگرہ کی تقریب اسی گھر میں اور پہلے سے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق ہو گی نورالحق کے نوعمر مہمان جو پہلے تحفے لیکر آرہے تھے اب گلدستوں اورمٹھائی کے ساتھ آرہے تھے کہ انہیں نور الحق کے ساتھ ساتھ اب انوارالحق کو بھی ہدیہ تہنیت پیش کرنا تھا جو سالگرہ کی دعوت دیئے جانے کے وقت سینیٹر اوربلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے مرکزی رہنما تھا اب ملک کے وزیراعظم بن چکے تھے ۔ یوں بھاری بھرکم کیک کاٹا گیا تو ’’ہیپی برتھ ڈے ٹو یو‘‘ مل کر گانے والوں میں نامزد وزیراعظم بھی شامل تھے۔

ملک بھر سے سے مزید