اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) چیئر مین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی 67ویں جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال میں پاکستان کی کامیابیاں فقید المثال ہیں۔ ویانا میں منعقدہ کانفرنس میں پاکستانی وفد کے قائد چیئرمین پی اے ای سی ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ پاکستان ایجنسی کے ساتھ اپنے تعاون کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ آئی اے ای اے کے نصب العین ’’امن اور ترقی کے جوہری‘‘ استعمال کے متعلق ایجنسی کے کردار کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان اپنے تعاون کو آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔ چیئرمین نے جوہری سائنس کے محفوظ اور سسٹین ایبل استعمال کیلئے ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے رکن ممالک کی کوششوں میں آئی اے ای اے کی مسلسل مدد کو سراہا اور اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی مسائل کا عالمی حل ہونا چاہئے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ پاکستان اب بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کے حوالے سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ پاکستان جوہری توانائی کو ایک سستی‘ قابل اعتماد‘ صاف توانائی کا ذریعہ اور موسمیاتی بحران کے حل کا ایک حصہ سمجھتا ہے۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ پاکستان آئی اے ای اے کی امداد سے مستفید ہوا‘ چیئرمین پی اے ای سی نے بتایا کہ پاکستان انسانی صحت‘ خوراک اور زراعت‘ بجلی کی پیداوار‘ صنعت و ماحولیات کے تحفظ جیسے شعبوں میں جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کو موثر طریقے سے استعمال کر رہا ہے۔ اُنہوں نے ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے رافیل ماریانو گروسی کے اس سال کے شروع میں دورہ پاکستان اور ایجنسی کے درمیان باہمی فائدہ مند دہائیوں پر محیط تعاون کو مزید تقویت دی۔