لندن ( مرتضیٰ علی شاہ) سابق وزیر اعظم عمران خان کا ایک سال قبل یہ اعلان شہ سرخیوں کی زینت بنا تھا کہ وہ جیونیوز اور اس کے اینکر شاہزیب خانزادہ کے خلاف برطانیہ میں مقدمہ دائر کریں گے ۔ وہ اب اپنے اس وعدے سے پھر گئے ہیں کیونکہ ان کے برطانوی وکیلوں نے ابھی جیو کے خلاف کوئی کارروائی شروع نہیں کی اور نہ ہی اس کے اینکر کے خلاف انہوں نے برطانیہ کی اعلیٰ عدلیہ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ 16 دسمبر 2022 کو عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ہتک عزت کے حوالے سے جیو نیو ز اور اس کے اینکر شاہزیب خانزادہ کے خلاف قانونی ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ انہوں نے عمر فارق ظہور سے انٹرویو کیا تھا جنہوں نے ان سے توشہ خانہ کے تحائف خریدے جو کہ عمران خان کو سعودی شہزادے نے دیے تھے۔ان تحائف میں کعبہ کی تصویر والی گھڑی بھی تھی جس کی قیمت 20 لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے ۔ سعودی شہزادے کی جانب سے ملنے والی یہ گھڑی کھلی منڈی میں بیچ دی گئی تھی۔ اب ایک سال ہونے کو آیا ہے ۔ عمران خان کے برطانوی وکلا نے جیو نیوز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی کیونکہ جیو کےکارٹر اینڈ رک وکلا نے ابتدائی دعوے پر ایک مضبوط دفاع دیا تھا۔ عمران خان نے جیو نیوز اور عمر فاروق ظہور کے خلاف دبئی میں بھی کارروائی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس سلسلے مین کوئی اقدام نہیں کیا گیا ۔ان معاملات میں عمران خان کے وکلا کی ابتدائی کوششیں ناکام ہوگئیں کیونکہ وہ ظہور یا جیو کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہ کر ا سکے۔ درااصل عمران خان اور ان کے وکلا نے اور پارٹی کے رہنماؤں نے لندن والے کیس پر بھرپور توجہ دے رکھی تھی۔عمران خان نے 16 نومبر کو ایک ویڈیو میں اعلان کیا اور پی ٹی آئی کے افسران کے ذریعے ایکس کے اکاؤنٹ پر لکھا ’’ میں لندن میں جیو گروپ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کروں گا۔ میں نے اپنے وکلا سے بات کی ہے اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ لندن کی عدالت میں جیو کے خلاف مقدمہ دائر کیاجائے . میں یہ اس لیے کررہاہوں کیونکہ برطانیہ میں میری دو رجسٹر فلاحی تنظیمیں ہیں جن کا میں سربراہ ہوں ایک نمل یونیورسٹی اور دوسرا شوکت خانم۔ جیو یوکے میں دکھایاجاتا ہے اور میرے مقدمے کی بنیاد یہ ہوگی کہ جیو نےمیری ہتک عزت کی ہے۔ گزشتہ سال 17 دسمبر کو سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا۔’’ میرے یواے ای کے وکلا کی قیادت حسن شاد کر رہے ہیں اور انہوں نے ایک مجرمانہ ہتک عزت ( تحریری و زبانی ہتک عزت ) کی کارروائی یواے ای کے قوانین کے تحت جیو ٹی وی، شاہزیب خانزادہ اور اس کےفراڈ کرنے والے عمر فاروق ظہور کے خلاف شروع کی ہیں۔‘‘ عمران خان شاہزیب خانزداہ کے اس انٹرویو کا حوالہ دے رہے تھے جس میں عمر فروق ظہور نے سنسنی خیز انداز میں وہ مہنگی گھڑی لادکھائی تھی اور انکشاف کیا تھا کہ انہیں یہ گھڑی فرح گوگی نے اپریل 2019 میں 20 لاکھ ڈلر میں فروخت کی تھی جو کہ پاکستانی رقم کے حساب سے اس وقت 28 کروڑ روپے بنتے تھے۔ اس بزنس مین نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ یہ گھڑی 40 سے 50 لاکھ ڈالر میں فروخت کرنا چاہتے تھے لیکن سودے بازی کے بعد اس نے 20 لاکھ ڈالر میں یہ خرید لی۔ اس نے مزید کہا کہ ادائیگی فرح خان کے اصرار پر انہیں نقد رقم کی صورت میں کی گئی۔ عمران خان کے انگریز وکیل نے جیو نیوز لند ن کو جو خط لکھا اس میں کہا کہ جیو کی نشریات نے عمران خان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جس کے نتیجے میں ہمارے موکل کے فلاحی پروجیکٹس نمایاں خطرے کی زد میں آگئے ہیں اور اس پروگرام نے ہمارے موکل کی شہرت کو سنگین طور پر مجروح کیا ہے اور انہیں اس سے ذاتی اور پیشہ ورانہ ندامت کا سامنا ہے۔اس دعوے میں کہا گیا ہے کہ ’’ عمران خان ایک انسانی حقوق کا کارکن ہے۔برطانیہ کے اندر عمران خان شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں اور یہ عمران خان کی کینسر کے حوالے سے اپیل اور نمل کالج کو چلاتا ہے۔