اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) پاکستان شوگر انڈسٹری کے مطابق گزشتہ روز (25نومبر) پنجاب‘ سندھ‘ خیبر پختونخوا کی 79شوگر ملوں نے 2023-24ء کا کرشنگ سیزن شروع کر دیا گیا۔ 31مارچ 2024ء تک تینوں صوبوں کی شوگر ملیں کم و بیش 65لاکھ ٹن چینی بنائیں گی جبکہ پاکستانی عوام کی سالانہ ضرورت پچپن لاکھ ٹن کے لگ بھگ ہے،کھپت سے17لاکھ ٹن زائد چینی ہو گی،پنجاب 41‘ سندھ 33‘ کے پی 5شوگر ملوں نے سوا چار سو روپے من خریداری شروع کر دی ۔ شوگر انڈسٹری کے پاس گزشتہ کرشنگ سیزن کا ساڑھے سات لاکھ ٹن کا کیری اوور سٹاک ہے جبکہ آئندہ سال پاکستان کے پاس مزید دس لاکھ ٹن چینی ملکی ضرورت سے زیادہ بنے گی۔ 25نومبر 2023ء ہفتہ کے روز انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کی قیمت سات سو چالیس ڈالر فی ٹن ہو گئی ہے۔ گزشتہ سال پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے تاخیر سے چینی کی برآمد کی اجازت ملنے کی بناء پر کم و بیش پونے سات سو ڈالر سے سات سو ڈالر فی ٹن قیمت پر اڑھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کی تھی۔ شوگر انڈسٹری کا کہنا ہے کہ آج جبکہ چینی کی عالمی قیمتیں سات سو چالیس ڈالر تک ہو گئی ہیں حکومت پاکستان کو جلدسے جلد چینی کی برآمد کی اجازت کا فیصلہ کرنا چاہئے۔