• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن نے بلا واپس لیکر دانستہ ایسے نشان دیئے جن میں فرق مشکل ہے، پشاور ہائیکورٹ

کراچی(ٹی وی رپورٹ)پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے بلا واپس لے کر دانستہ ایسے نشان دیئے جن میں فرق مشکل ہے، نشانات الاٹ کرتے وقت دماغ استعمال نہیں کیا تھا کہ ووٹرز کیسے فرق کریں گے،امیدوار کو ایسا نشان دیا جس سے کنفیوژن ہو.

 تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کےامیدواروں کے بارے میں ریمارکس دیئے ہیں کہ ایک تو ان کا انتخابی نشان واپس لے لیا اور ایسے نشانات دیئے فرق کرنا مشکل ہے۔

 پشاور ہائیکورٹ میں پی کے 82پشاور سے امیدوار پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے انتخابی نشان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

 وکیل درخواست گزار نے دلائل دیئے کہ کامران بنگش کو وائلن کا نشان دیا ہے، ان کے مقابلے میں دوسرے امیدوار کو گٹار کا نشان دیا گیا جو بیلٹ پیپر پر وائلن سے ملتا جلتا نظر آئے گا، دوسرے امیدوار کا نام بھی کامران ہے، ہم نے انتخابی نشان تبدیل کرنے کیلئے ریٹرننگ افسر کو بروقت درخواست دی جو مسترد کردی گئی۔

 وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ دونوں نشانات مختلف ہیں جن میں فرق کیاجاسکتا ہے۔ 

جسٹس اعجاز انور نے وکیل الیکشن کمیشن سے کہا کہ کیا آپ لوگوں نے دانستہ طور پر ایسا کام کیا، ایک تو ان سے نشان واپس لیا اور اب جو نشانات الاٹ کئے ہیں وہ ایسے ہیں کہ فرق کرنا مشکل ہے۔

اہم خبریں سے مزید