کراچی( افضل ندیم ڈوگر) پاکستان کی جانب سے ایران کی فضائی حدود کا استعمال ترک کرنے سے یومیہ 50پاکستانی پروازیں متاثر ہورہی ہیں۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی کویت سٹی سے سیالکوٹ لاہور کی پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے۔ افغانستان کی فضائی حدود پہلے ہی بند ہونے کی وجہ سے کراچی ٹورنٹو کی پی آئی اے کی پرواز سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہے۔ کراچی سے ٹورنٹو آنے جانے کی پروازیں پی کے 783 اور 784 لگ بھگ پونے 2 گھنٹے تک ایران کی فضائی حدود استعمال کرتی رہی ہیں اور اب ان پروازوں کا مجموعی دورانیہ ایک گھنٹہ زائد ہوجائے گا۔ بندش کے اعلان کے بعد پی آئی اے کی جدہ لاہور کی پرواز پی کے 736 نے 39 ہزار فٹ اور لاہور ریاض کی پرواز پی کے 725 نے 36 ہزار فٹ کی بلندی سے آخری مرتبہ 18 جنوری کو دن 11 بجے کے آس پاس ایرانی فضائی حدود استعمال کی۔ اب یہ پروازیں تربت اور گوادر سے ہوتے ہوئے گلف عمان کی فضائی حدود میں داخل ہوتی ہیں۔ اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، پشاور اور ملتان سے جدہ، ریاض، مدینہ، شارجہ، دبئی، ابوظہبی، ابوظہبی، دمام اور کویت سٹی کی پروازیں ایرانی حدود استعمال کرتی رہی ہیں۔ لاہور، سیالکوٹ سے کویت سٹی کی پروازیں کو ڈیڑھ گھنٹے سے زائد ایران کی فضائی حدود استعمال کرتی رہی ہیں۔