• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے سائفر کیس کے غبارے سے ہوا نکال دی، تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ) تجزیہ کاروں ارشاد بھٹی، فخر درانی، ریما عمر اور سلیم صافی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے سائفر کیس کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ اعظم خان کا بیان معنی نہیں رکھتا، عمران کیلئے سائفر کیس اب بھی اتنا ہی خطرناک ہے جتنا پہلے دن تھا۔

سائفر شروع سے کمزور کیس ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں نہیں لکھا سائفر کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کررہے تھے۔

پروگرام کے آغاز میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا سائفر کیس بانی پی ٹی آئی کیلئے سب سے زیادہ مشکلات کا باعث بننے جارہا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ سائفر کیس عمران خان کیلئے سب سے مشکلات کا باعث نہیں بننے جارہا، سپریم کورٹ نے سائفر کیس کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے، سپریم کورٹ کہہ رہی ہے کہ سائفر کیس کی تفتیش ہی ٹھیک نہیں ہوئی مفروضوں پر بنایا گیا ہے

 سائفر ڈی کوڈ ہوچکا ہے اس کے بعد وہ سائفر نہیں رہا، جب سائفر سائفر نہیں رہا تو اس پر سزا کیسے دی جاسکتی ہے، سائفر کی کاپی گم کرنے پر زیادہ سے زیادہ سزا تین سال ہوسکتی ہے، سائفر جو پل صراط تھا عمران خان اور شاہ محمود قریشی اس سے نکلتے دکھائی دے رہے ہیں، میں نے سپریم کورٹ کے ریمارکس نہیں بتائے فیصلے میں سے نکات بتائے ہیں۔ 

فخر درانی کا کہنا تھا کہ عمران خان کیلئے سائفر کیس اب بھی اتنا ہی خطرناک ہے جتنا پہلے دن تھا، اعظم خان کا عدالت میں بیان کوئی معنی نہیں رکھتا ، عمران خان نے اعظم خان کو عدالت میں تھپکی ان پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے کہ کہیں وہ آئندہ اس بیان سے مکر نہ جائیں۔ 

ریما عمر نے کہا کہ سائفر کیس ابھی کمزور نہیں ہوا یہ شروع سے ہی کمزور کیس ہے، سائفر کیس سیاسی طور پر عمران خان کیلئے نقصان دہ ہے، یہ اس طرح لیگل کیس نہیں بنتا جس طرح بات کی جارہی ہے، سائفر کیس آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن فائیو کے تحت بنایا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید