کراچی(نیوزڈیسک) ایران نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ہماری قومی سلامتی اور خود مختاری کو للکارا تو اسے فوری اور قوت کے ساتھ جواب دیں گے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ فی الحال ایران پر حملے کے حق میں نہیں لیکن ایران کے خلاف ٹھوس شواہد مل گئے تو کچھ بھی ممکن ہے.
عرب میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے بھی ہر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا ہے اور اگر اب بھی امریکا نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کیا جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا امریکا ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اردن میں ایک فوجی بیس پر ڈرون حملے میں امریکا کے 3 فوجی ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر عائد کیا تھا۔
امریکا نے بعد ازاں شام اور عراق میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 40افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ امریکا نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حزب اللہ کو مالی اور فوجی امداد ایران فراہم کرتا ہے۔
تاہم جب امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران پر حملہ کرنا چاہتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا تھا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ امریکی فوجیوں پر حملے میں ایران براہ راست ملوث تھا۔