• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں 5 عوامی شکایات کی شنوائی

پشاور (لیڈی رپورٹر)رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں پانچ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی، کمشنر محمد عاصم امام اور کمشنرذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی شکایات سنیں۔ پشاور سے عمیر خان نے کمیشن کو ایف آئی آر کی اندراج کے لیے درخواست دی تھی۔ انکا کہنا ہے کہ انکا سالہ ندیم احمد چوک یاد گار سے 14دسمبر2023 سے لاپتہ ہے۔ شائد کسی نے اغوا ء کیا ہے۔ جبکہ پولیس ایف آئی آر درج نہیں کروا رہی۔ فون کالز کے ذریعے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہے۔ کمیشن نے سی سی پی او پشاور کو واقعے کی پوری رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے۔ عبدالسلام نے نوشہرہ میں خاندانی جائیداد کی حد براری کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ شہری کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2013 میں ڈی سی کو حد براری کے لیے درخواست دی ہوئی ہے ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ کمیشن نے ڈی سی نوشہرہ کو تمام ریکارڈ اور اب تک کئی ہوئی کاروائی کا ریکارڈ پیش کرنے کے احکامات جاری دئیے۔ ہیومن رائٹس کمیشن نے رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کو ایک شہری کی متعلق لکھا ہے کہ اسکی والدین وفات پا گئے ہیں اور شہری کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلال خان کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ انکے والدین کے شناختی کارڈز نہیں بنے جو وفات پا چکے ہیں اور نہ ہی شہری کا خود کا شناختی کارڈ بنا ہے۔ دادا تصدیق کر چکا ہے کہ وہ انکا پوتا ہے۔ کمیشن نے ڈی سی پشاور کو شہری کا مسئلہ حل کرنے کے ہدایات دیئے۔ چارسدہ سے تعلق رکھنے والے شہری ہارون الرشید نے کمیشن کو نالوں کی صفائی کے لئے درخواست دی تھی۔ ٹی ایم او ایکس پاکستانی چھٹی پر ہونے کے باعث حاضر نہیں ہو سکے۔ کمیشن نے ٹی ایم او کو اگلی شنوائی پر پیش ہونے کے احکامات دئیے۔ سلیم بہادر نے کمیشن کو ایف آئی آر کی اندراج کے لیے درخواست دی تھی۔ ڈی پی او صوابی نے کمیشن کے احکامات کی روشنی میں اپنی رپورٹ بھجوائی اور لکھا کہ قانونی دستاویزات میں درخواست کنندہ مذکور جائیداد میں کھاتہ شریک ہے مالک نہیں اور نہ ہی اس کے ساتھ قبضہ ہے۔ ایف آئی آر نہیں بنتی۔ کمیشن نے شہری کو مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے لیے سول کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. نوٹیفایڈ خدمات تک بروقت رسائی میں کسی بھی سرکاری اہلکارکی کوتاہی قانون کے تحت قابل تعزیرجرم ہے۔ بنیادی خدمات کی حصول کیلئے شہری کمیشن سے رجوع کرے۔
پشاور سے مزید