کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہےکہ ایک کمشنر زمہ دار تھا انتخابات کا اور وہ کہہ رہا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہےاب اس میں اس نےچیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کا نام لے لیا ہے اب چیف جسٹس کو سوموٹو ایکشن لینا ہوگا اور جو ابہام پیدا ہوا ہے اسے ختم کرنا ہوگا،ہم سیاست اقتدار کے لئے کریں گے تو ملک نہیں چلے گا ،ان خیالات کاا ظہار انہوں نے کراچی لٹریچر فیسٹیول میں ریفارمنگ پاکستان ، نیو سوشل کنٹریکٹ کے عنوان سے منعقد ایک اجلاس میں مکالمہ اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا ہےکہ یہ بات میرے کہنے والی نہیں ہے میں کمشنر راولپنڈی پنڈی کو جانتا ہوں،اس سے کوئی بری الزمہ نہیں ہے یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہےالیکشن میں صرف ن لیگ نہیں بلکہ ہر جماعت شامل تھی اس کا سوال ہر جماعت سے ہونا چاہیے،ملک کے حالات دیکھ لیں ، اجتماعی لیڈرشپ کی قلت رہی ہےعدلیہ، انتظامیہ سب الگ ہیں ہم سب کا یہ نقصان ہے ،اس الیکشن نے بتایا کہ اگر ہم سیاست اقتدار کے لئے کریں گے تو ملک نہیں چلے گاالیکشن مہم دیکھیں کسی جماعت نے ملک کی بات نہیں کی، آج جو جماعتیں ہیں سب اقتدار میں رہ چکی ہیں یہ کہنا کہ اقتدار دے دو ہم دکھائیں گے یہ غلط ہےجو حالات ہیں اس کو ٹھیک کرنے کے لئے کوئی تیار نہیں ہوگاحالات نظر آتے ہیں خراب نظر آرہے تھےآج وہ لیڈر شپ نظر نہیں آرہی کہ مسائل کو حل کیا جائےفائدہ کسی کا بھی ہو، نقصان ملک کا ہواآپ کا سینیٹ ہے سینیٹر کی لسٹ منگوائیں آپ کو پتا چلے گا کہ کیسے کیسے سینیٹرز ہیں ایک سیاسی سوچ کی نفی ہوگئی ہےان معاملات سے نکل سکتے ہیں اگر چاہیں تو،عدلیہ ، ملٹری، حکومت، مقننہ سب کے تعلقات کو ری ڈیفائن کرنا ہے ابھی سب ایک دوسرے کے معاملات میں اثر انداز ہوتے ہیں میں نے سیاست نہیں چھوڑی الیکشن چھوڑاانارکی کی طرف جارہے ہیں دس دن ہوگئے ہیں ابھی تک آپ حکومت نہیں بناسکے۔