اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا‘ایران اور اسرائیل کے درمیان صورتحال ابھی پیدا ہوئی ہے‘ اس کا اس دورے سے کوئی تعلق نہیں‘اگر بھارتی ٹارگٹ کلنگ پر کوئی بیان نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سوئے ہوئے ہیں، بشام واقعہ کی تحقیقات ہورہی ہیں‘ چینی باشندوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے، بہت جلد ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا دیں گے۔میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت میں اسحاق ڈار نے کہا کہ سربراہان مملکت کے دورے فوری طور پر پلان نہیں ہوتے، ایرانی صدر کا دورہ 22، 23 اور 24اپریل کو ہوگا۔کچھ سیاسی جماعتیں سعودی وفد کے دورے پر سیاست کررہی ہیں جو افسوسناک ہے۔ ہماری خارجہ امور سے متعلق پالیسی گائیڈ لائن امن ہے، ہم مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں، ہم غزہ میں جنگ بندی چاہتے ہیں‘خارجہ پالیسی ایک جیسی ہے میرے آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔