لاہور ( جنرل رپورٹر ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 11واں اجلاس منعقد ہوا، کابینہ نے پہلی مرتبہ آٹے کے نرخ مقرر کرنے پر وزیراعلی کو خراج تحسین پیش کیا،وزیراعلی ٰنے کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ 500یونٹ تک خرچ کرنے والے 45لاکھ صارفین کے لئے سولر سسٹم لا رہے ہیں - بجلی کے بل بڑھنے کی وجہ سے عوام میں بے چینی ہے، اپنی ٹیم سے مل کر اس کاحل تلاش کیا -پنجاب کی سوشل اکنامک رجسٹری کام شروع کررہی ہے-پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے ٹیکس واپس لینا خوش آئند امر ہے- وزیراعلی ٰ نے کہاکہ گندم نہ خریدنے کے باوجود آٹے کے نرخ کنٹرول کرنا آسان امر نہیں ،آٹے کے نرخ 200روپے بڑھنے پر اپنی ٹیم کو فوراً بلا لیا ، فوڈ منسٹر 16گھنٹے بنیادی اشیاء خوردونوش کے نرخ کنٹرول کرنے پر صرف کریں غریب ملک میں رہتے ہیں عوام کے مفادات کا تحفظ بہت ضروری ہے -یہ نہیں ہونا چاہیے کہ سرمایہ کار امیر ہوجائیں اور غریب آدمی اپنی چھت بنانے سے بھی رہ جائے۔ اجلاس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی جس کے مطابق قرآن مجید کے معیاری نسخے کے بارے میں نوٹیفکیشن کے اجراء اورایم ڈی کیٹ 2024 کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی گئی-کابینہ نے سرکاری کالجوں میں ڈویژنل ڈائریکٹرز آف ایجوکیشن (کالجز) اور پرنسپلز کی تقرری اورپوسٹنگ کے نئے طریقہ کا رکوبھی منظور کرلیا-کابینہ نے فارمیسی ایکٹ 1967 کے تحت دو سالہ فارمیسی اسسٹنٹ کورس (فارمیسی اپرنٹس کی رجسٹریشن) کو ختم کرنے کی منظوری دے دی اورماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بوائلرز اور پریشر ویسلز آرڈیننس 2002 میں ترمیم کو بھی منظور کر لیا گیا جس کے تحت غیر معیاری تیل استعمال نہیں کیاجاسکے گا- اجلاس میں پنجاب مائننگ کنسیشن رولز 2002میں ترامیم اورقانون و پارلیمانی امور کے محکمہ میں مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دی گئی-