شبینہ گل انصاری
کون سی خاتون ہوگی، جو ہمہ وقت (میک اَپ کرنے کےبعد اور بغیرمیک اَپ کے بھی) حسین و دل کش نظر آنا نہیں چاہے گی، لیکن دورِ حاضرمیں وقت کی قلّت اور ہوش رُبا منہگائی نے اُن کی اِس فطری خواہش کی تکمیل کو بھی مشکل ترکردیا ہے۔
پارلرز کےطویل سیشنز کے لیے وقت نہیں ہے، تو بیش قیمت بیوٹی پراڈکٹس کے لیے پیسا، سو ایسے میں ہمارا وہی پرانا اور آزمودہ طریقۂ کار ’’مختلف قسم کے اُبٹنوں کا استعمال‘‘ انتہائی کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ یاد رہے، ابٹن کا باقاعدہ استعمال نہ صرف فطری حُسن کی حفاظت کی ضمانت ہے، بلکہ جِلد کے متعدّد مسائل سےنجات کے لیے بھی گویا اکسیر ہے۔
آج ہم نے ابٹن کے استعمال کو محض مایوں، منہدی کی دلہنوں کے لیے مخصوص کر دیا ہے، حالاں کہ ماضی میں ہر دوسری عورت گھر کے تیار کردہ مختلف اُبٹنوں ہی سے اپنے حُسن کے نکھار و سنوار کا اہتمام کیا کرتی تھی کہ ابٹن جِلد کے مُردہ خلیوں کو ہٹانے، جِلد کو نرم و ملائم کرنے اوراُس کا حسن بڑھانے کا ایک قدیم روایتی طریقہ ہے۔ نیز، اِس کے مساج سے خون کی گردش بہترہوتی ہے، تو جِلد میں کھنچاؤ پیدا ہونے سے جِلد جلدی ڈھلکتی نہیں۔
اِسے چہرے، گردن، ہاتھوں پیروں کے ساتھ پورے جسم پر بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یہ جِسم کےساتھ جَمے میل، گرد ہی کوصاف نہیں کرتا، چہرے کے فالتو بال، بڑھتی عُمر کے اثرات ور بلیک، وائٹ ہیڈز بھی ختم کرتاہے، جب کہ رنگت اجالنے، نکھارنے اور چہرے کی جِلد میں یک سانیت لانے میں تو معاون ثابت ہوتا ہی ہے۔
ذیل میں ہم آپ کو کچھ بہت خاص ابٹن تیار کرنے کی تراکیب بتارہے ہیں، جو بجٹ فرینڈلی ہونے کے ساتھ تیاری میں بھی بہت آسان ہیں۔ مگر اِن کی تیاری سے پہلے ابٹن کے استعمال کا طریقہ اچھی طرح سمجھ لیں۔
اُبٹن استعمال کرنے کا درست طریقہ
کوئی بھی اُبٹن لگانے سے پہلے چہرے کو نیم گرم پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔ پھر ایک چھوٹا تولیا نیم گرم پانی میں بھگو کر تین سے چار مرتبہ ایک، ایک منٹ کے لیے چہرے پر رکھیں۔ اب آپ کا چہرہ اُبٹن لگانے کے لیے تیار ہے۔ چہرے پر اُبٹن لگانے کے بعد آنکھوں پر کھیرے کے قتلے رکھ کر پُرسکون انداز میں لیٹ جائیں اور تصوّر کریں کہ آپ کی آنکھیں چمک دار اور روشن ہو رہی ہیں، چہرہ دمک رہا ہے اور ہونٹ گلابی ہو رہے ہیں۔
پھر گہری سانس لیں اور دماغ کو پُر سکون رکھتے ہوئے خود کو پُھولوں بَھرے باغ میں محسوس کریں۔ یاد رہے، یہ ریکی طریقۂ علاج کا ایک آزمودہ عمل ہے۔ 20منٹ بعد چہرہ نیم گرم پانی سے صاف کر کے ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔
واضح رہے کہ اُبٹن لگانے کے لیے بہترین وقت رات کا ہے، لیکن ضرورتاً صبح یا شام میں بھی لگایا جا سکتا ہے، مگر لگانے کے بعد دھوپ میں نکلنے یا چولھے کے پاس جانے سے گریز کریں۔
جَو اور سنگترے کا اُبٹن
جَو کا آٹا، خربوزے کے بِیج اور سنگترے کے چھلکے ہم وزن لے کر اچّھی طرح گرائنڈ کرلیں اور اس سفوف میں عرقِ گلاب ملائیں۔ مگر عرقِ گلاب اتنا ہی شامل کریں کہ اُبٹن کا گاڑھا پن برقرار رہے۔ اُبٹن تیار کرنے کے بعد اسے ایک کُشادہ دہانے والی شیشی میں محفوظ کر کے فریج میں رکھ دیں اور صبح و شام 15منٹ تک لگائیں۔
چند روز ہی میں چہرے کا کھویا ہوا نکھار لوٹ آئے گا۔ یاد رہے ، یہ اُبٹن نارمل اور چکنی جِلد دونوں کے لیے مفید ہے ، لیکن سردیوں میں اس میں ناریل کے تیل کے چند قطرے ملا کر استعمال کریں۔
گیہوں ، بیسن کا اُبٹن
آدھا پاؤ گیہوں کے آٹے اور بیسن (دونوں برابر مقدار میں لے لیں) میں ایک چھٹانک سنگترے کے چھلکے، ایک تولہ سفید صندل، ایک چائے کا چمچ ہلدی اور ایک چُٹکی پِسی ہوئی پھٹکری شامل کریں اور اس آمیزے کو شیشی میں بَھر کر فریج میں رکھ لیں۔
یہ اُبٹن رات سونے سے پہلے دودھ میں ملا کر چہرے پر خُشک ہونے تک لگا رہنے دیں اور پھر نیم گرم پانی سے دھولیں۔ تاہم، اس دوران چہرے کو کھرچنے سے گریز کریں۔ اس اُبٹن کے چند روز ہی کے استعمال سے آپ کی خُوب صُورتی میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
بادام اور شہد کا اُبٹن
رات کو پانچ عدد بادام تھوڑے سے ہاف کریم دُودھ میں بھگو کر رکھ دیں اور صبح ان کا چِھلکا اُتار کر باریک پِیس لیں۔ اب باداموں کے اس سفوف میں ایک چائے کا چمچ شہد، آدھا چائے کا چمچ ہلدی، ایک چائے کا چمچ خُشک دودھ اور ایک چُٹکی پسی ہوئی پھٹکری شامل کر کے ہفتے میں صرف دو مرتبہ چہرے، ہاتھوں، بازوؤں اور کُہنیوں پر لگائیں۔ یاد رہے کہ اس اُبٹن کو پَیروں کی حفاظت و نکھار کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جُھریوں سے نجات کے لیے خصوصی اُبٹن
اجزاء: پندرہ عدد اخروٹ (گرائنڈ کر کے سفوف بنا لیں)، 50گرام پھٹکری (گرائنڈ کر کے سفوف بنا لیں)، ہلدی، جَو اور گندم کا آٹا، بیسن، لیموں، عرقِ گلاب اور گائے یا بھینس کا دودھ۔
ترکیب اور طریقۂ استعمال: آدھا چائے کا چمچ اخروٹ کا سفوف، ایک چائے کا چمچ جَو کا آٹا، ایک کھانے کا چمچ گندم کا آٹا، ایک کھانے کا چمچ بیسن، ایک چُٹکی پھٹکری، ایک چُٹکی ہلدی، عرقِ گلاب اور لیموں کے رس کے پانچ، پانچ قطرے اور دو کھانے کے چمچ دودھ اچھی طرح مکس کر لیں۔ اگر آمیزہ سخت لگے، تو اس میں تھوڑا سا عرقِ گلاب مزید شامل کرلیں۔
اب چہرے، گردن، ہاتھوں اور کہنیوں پر یہ آمیزہ لگانے کے بعد پُرسکون انداز میں کُرسی پر بیٹھ جائیں اور کھیرے کے قتلے آنکھوں پر رکھ کر اپنا چہرہ آسمان کی طرف کر لیں۔ جب یہ آمیزہ خُشک ہو جائے، تو چہرے کو پانی سے دھولیں اور سر کُرسی کی پُشت سے لگا کر چہرے پر انگلیوں سے تھپکیاں دیں۔ اس اُبٹن کے 6ماہ تک باقاعدہ استعمال سے آپ کو جُھریوں سے مکمل نجات مل جائے گی۔ یاد رہے کہ یہ اُبٹن آپ نے ہفتے میں تین دن لگانا ہے۔